حکومتی مجوزہ آئینی ترامیم کےخلاف سپریم کورٹ میں دائردرخواست پر رجسٹرارآفس نے آٹھ اعتراضات عائد کردیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رجسٹرار کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیاہے کہ قانون سازی کا اختیار مقننہ کے پاس ہے، کسی قانون سازی سےپہلےاسےچیلنج نہیں کیا جا سکتا، درخواست میں مفروضوں پر بات کی گئی، ارکان پارلیمنٹ کےپاس قانون پاس کرنےکا اختیار ہے مگر انہیں فریق نہیں بنایا گیا،درخواست میں وفاق ،صوبوں،صدرمملکت کو فریق بنایا گیا جوپارلیمان کےرکن نہیں،آئین کےتحت مقننہ کوحاصل قانون سازی اختیارقانون بننے سے پہلے محدود نہیں کیاجاسکتا، قانون کے تحت وکلا کو پارٹی نہیں بننا چاہیے۔