مقبوضہ کشمیر کی عوام کی جانب سے مودی سرکار کی انتہاپسندی مسترد کردی
مودی سرکار نے اپنی انتہاپسندانہ اور امتیازی سلوک پر مبنی پالیسیوں کے باعث ہمیشہ منہ کی کھائی ہے،بی جے پی کی انتہاپسند حکومت مقبوضہ وادی کی عوام کو الیکشن سے قبل پوری طرح اپنے آہنی شکنجےمیں لینا چاہتی ہے
مودی سرکارکی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری فسطائیت کو کشمیری مسترد کر چکے ہیں،جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بی جے پی رکن امت شاہ کی جانب سے لگائے گئے جھوٹے الزامات پر کڑی تنقید کی ہے۔
فاروق عبداللہ نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بھارت کے خلاف ہیں جو مودی سرکار بنانا چاہتی ہے،ہم کبھی بھی مودی کی چال کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ جموں کشمیر میں دہشت گردی آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ختم ہو جائے گی،
فاروق عبداللہ نے مزید کہا مجھے لگتا ہے کہ اب جموں کشمیر کے لیے دہشت گردی سب سے بڑا چیلنج ہے،جب تک بی جےپی اقتدارمیں رہےگی تب تک جموں وکشمیر میں دہشت گردی رہےگی،مقبوضہ جموں و کشمیر میں الیکشن کا دور دورہ ہےمگر بھارتی انتہاپسندی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔
مودی سرکار خود مقبوضہ کشمیر میں حالات خراب کررہی ہے تاکہ اپنا قبضہ اس علاقے پر برقرار رکھ سکے،مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم پر اقوام متحدہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہےلیکن مودی سرکار اب بھی نام نہاد الیکشن کی آڑ میں معصوم کشمیری عوام پہ ظلم کر رہی ہے