ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سےبہترین حکومتی حکمت عملی کے باعث رواں مالی سال کے آغاز میں ہی پاکستان کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان ادارہ شماریات کےمطابق ملک کی تجارتی اشیاء کی برآمدات گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 14 فیصد بڑھ گئیں، اگست 2024ء میں برآمدات 620 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ 5.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
برآمدات میں اضافےکی وجہ سےپاکستان کا تجارتی خسارہ مالی سال2024-25 ء کے آغازمیں 3.751 بلین ڈالر سےکم ہو کر 3.6 بلین ڈالر تک پہنچ گیا جس میں 4.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
اگست میں ہائی ڈیوٹی والی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلوبرقی آلات، اوردیگراشیائے ضرورت جیسے گارمنٹس، فیبرکس اور جوتے کی درآمد میں سالانہ بنیادوں پر 1.3 فیصد کمی واقع ہوئی
اسی سلسلے میں ایس آئی ایف سی کی معاونت سےملکی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے حکومت ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے مسلسل جدوجہد اورمختلف اقدامات پر غور کر رہی ہے۔
حال ہی میں ملک کی برآمدات اور معیشت کے فروغ کے لیے تجارتی لبرلائزیشن کے منصوبے کو حتمی شکل دی گئی ہے۔
تجارتی لبرلائزیشن منصوبہ جدت پسندی کا استعمال کرتے ہوئے برآمداتی اشیاء میں اضافے کے ذریعے معاشی ترقی کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت ہوگا۔
برآمدات میں اضافے، صنعتی بحالی اورصنعت کاروں کو مالی مراعات فراہم کرنے کے لیے وزیر اعظم کے اس اقدام کی بدولت معیشت میں استحکام آئے گا۔
معیشت کی مضبوطی کے لیے کیے جانے والے حکومتی اقدامات کی بدولت گزشتہ چند مہینوں میں پاکستان کے بیرونی قرضے میں کمی واقع ہوئی ہے
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے ملک کی معاشی ترقی کے لیے کی جانے والی حکومتی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔