بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ 22 اگست کو ہونے والے جلسے کو ملتوی کرنے کیلئے ان کی منتیں کی گئی تھیں۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ 22 اگست کا جلسہ ملتوی کرنے کی صورت میں ضمانت دی گئی تھی کہ 8 ستمبر کے جلسے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی تاہم اب سنا ہے اسلام آباد جلسےکی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ نیب ترمیم کی بحالی ملک میں ایلیٹ کلچر اور تباہی کا راستہ ہے، چھوٹی سی ایلیٹ نے اپنے اربوں روپے کے ریفرنسز معاف کروا لیے ۔ نیب کو سپریم جوڈیشل کونسل کے ماتحت کرکے آزاد اور خود مختار بنایا جانا چاہیے تاکہ بدعنوانی کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو انصاف کی ضرورت ہے اور ہم بھیڑ بکریاں نہیں بلکہ انسان ہیں۔
دوسری جانب عمران خان نے نیب ترمیم بحالی کے فیصلہ کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس سے ریلیف لینے کا فیصلہ کرلیا۔ بانی پی ٹی ائی نے وکلا کے ذریعے نیب کورٹ میں بریت کی پہلی درخواست دائر کردی، وکلا صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ریفرنس میں بشری بی بی کی درخواست بریت پہلے ہی دائر ہے، بانی پی ٹی ائی کی یہ درخواست کو اس کے ساتھ منسلک کردی جائے۔