وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے قرض پروگرام کی منظوری کیلئے بات آگے بڑھ رہی ہے، ایڈوانس اسٹیج پر ہیں، جلد منظوری ہوجائے گی تاہم حتمی تاریخ نہیں دی جاسکتی۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے قرض پروگرام کی منظوری کیلئے بات آگے بڑھ رہی ہے، ایکسٹرنل فنانسنگ پر بات چیت جلد فائنل ہو جائے گی۔ ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کیلئے ایڈوانس اسٹیج پر ہیں، رواں ماہ ہی ایگزیکٹو بورڈ سے قرض پروگرام کی منظوری ہو جائے گی۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ سعودی عرب سے مؤخر ادائیگیوں پر ادھار تیل کی سہولت کیلئے بات کررہے ہیں، سعودی عرب سے باہمی پراجیکٹس میں سرمایہ کاری پر بھی بات ہو رہی ہے، دوست ممالک کے علاوہ بھی کمرشل اداروں سے لینڈنگ پر بات چیت چل رہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) ایگزیکٹو بورڈ سے 7 ارب ڈالر قرض منظوری کی ڈیڈ لائن نہ مل سکی ۔ عالمی مالیاتی ادارے نے ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ منظوری کیلئے پہلے 12 ارب ڈالر قرض رول اوور کرانا ہوگا۔ پاکستان نے آئندہ ہفتے تک دوست ممالک سے قرض رول اوور ہونے کی ٹائم لائن دے دی۔
وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان ایکسٹرنل فنانسنگ پر ورچوئل مذاکرات گزشہ روز ہوئے۔ ایف بی آر حکام نے محصولات میں شارٹ فال پر بات چیت کی جبکہ وزارت خزانہ کے حکام نے آئی ایم ایف مشن کو ایکسٹرنل فنانسنگ کے اقدامات سے آگاہ کیا۔
حکام نے دوست ممالک سے قرض رول اوور اور نئی فنانسنگ کی تفصیلات بھی فراہم کی اور آئندہ ہفتے تک قرض رول اوور کی ٹائم لائن دی۔ آئی ایم ایف مشن نے واضح کیا کہ ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے لیے پہلے 12 ارب ڈالر قرض رول اوور کرانا ہوگا۔
مشن نے ایف بی آر سے ریونیو شارٹ فال پورا کرنے پر زور دیا اور محصولات ہدف پورا کرنے کے لیے ایف بی آر سے پلان بھی مانگ لیا۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے کمرشل بینکوں سے نئی فنانسنگ کے لیے بات چیت کا آغاز کر رکھا ہے اور 4 مختلف سورسز سے کمرشل قرض کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔