اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی کا کہنا ہے کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لئے مذاکرات ہونے چاہییں اور اسٹیبلشمنٹ سے کہنا ہے آپ ہمیں عزیز ہیں، مہربانی کریں، ہمارے ساتھ بیٹھیں ، ہمیں اسٹیبلشمنٹ کو آئین کی بالادستی پر قائل کرنا ہے، آئیں آرمی چیف سمیت ہم سب مل کر بیٹھیں۔
پیر کو سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اسٹیبلیشمنٹ کی گود میں پرورش پائی اور وہ سیاسی جماعتوں کے بجائے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں ۔
وزیر دفاع نے سوال اٹھایا کہ محمود اچکزئی سے پوچھتا ہوں کیا فوج سے مذاکرات آپ کریں گے؟، غلط بات کر رہا ہوں تو محمود اچکزئی مجھے ٹوک دیں ۔
خواجہ آصف کو جواب دیتے ہوئے محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ مذاکرات ہوں گے اور ہونے چاہئیں، ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں بلکہ ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے مذاکرات ہونے چاہئیں ۔
محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہر ادارے سے مذاکرات کروں گا ، اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات کروں گا، اسٹیبلشمنٹ سے کہنا ہے آپ ہمیں عزیز ہیں مہربانی کریں ، ہمارے ساتھ بیٹھیں ، ہمیں اسٹیبلشمنٹ کو آئین کی بالادستی پر قائل کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئے نواز شریف اور آصف زرداری متحد ہیں ، پارلیمنٹ کو طاقت کا سر چشمہ بنائیں ، ملک بحران سے نکل جائے گا، ہم نے ملک کو دھکا دینا ہے تو چادر سمیٹ کر گھر چلے جائیں گے، اسپیکر صاحب اپنی پارٹی کو سمجھائیں ، ہم بھی سمجھائیں گے ۔