حکومت پاکستان نے ہمسایہ ملک کی منصوبے میں مزید تاخیر پر مزید وقت نہ دینے کی وارننگ کے پیش نظر گیس پائپ لائن کا معاملہ بات چیت کے ذریعے حل نکالنے پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایران نے پاکستان سے منصوبہ پر مزید تاخیر سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے اور منصوبہ میں مزید تاخیر پر مزید وقت نہ دینے کی وارننگ دی ہے، ایران ستمبر میں پاکستان کے خلاف عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔
حکومت نے صورتحال کے پیش ںظر گیس پائپ لائن کا بات چیت کے ذریعے حل نکالنے پر غور شروع کردیا ہے، منصوبہ کی تاخیر سے متعلق اور آئندہ کی پیشرفت پر ایران کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
پیٹرولیم ڈویژن حکام کے مطابق پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ 2014 سے تاخیر کا شکار ہے، گیس پائپ لائن منصوبے پر نظر ثانی شدہ معاہدہ بھی موجود ہے، پاکستان کے خلاف ایران کی قانونی چارہ جوئی بھاری جرمانے کا باعث بنے گی، پیٹرولیم ڈویژن قانونی پہلوؤں کے ساتھ بات چیت کےذریعے مسئلہ پر غور کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے پاکستان کو یہ بتاتے ہوئے اپنا آخری نوٹس جاری کر دیا ہے کہ تہران کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا کہ وہ گیس کے حصول کے لیے 180 دن کی توسیع شدہ ڈیڈ لائن کے دوران اپنی زمین پر آئی پی گیس پروجیکٹ کے تحت پائپ لائن کی تعمیر نہ کرنے پر پاکستان کیخلاف اگلے ماہ ستمبر 2024 میں فرانسیسی قانون کے تحت پیرس کی ثالثی عدالت سے رجوع کرے۔