بلوچستان کے مختلف علاقوں میں لیویز اور پولیس پر حملے کیے گئے۔ قلات میں قومی شاہراہ پر لیویز موبائل پر فائرنگ ہوئی۔ دو لیویز اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
مستونگ میں لیویز تھانے پر مسلح افراد نے فائرنگ کے بعد قبضہ کرلیا۔ اس سے قبل فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ مسلح افراد نے تھانے پر قبضہ کے بعد کوئٹہ کراچی شاہراہ پر گاڑیوں کی چیکنگ شروع کردی۔ لیویز ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی گئی۔
اُدھر سبی میں ترین چوک پر ملزمان پولیس اہلکاروں پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے۔ خوش قسمتی سے اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ضلع لسبیلہ کے علاقے بیلہ میں نامعلوم افراد نے سکیورٹی فورسز کے کیمپ پر حملہ کیا۔ مقامی لوگوں نے تین سے زائد دھماکوں کی آوازیں سنیں۔ ادھر گوادر کے علاقے جیونی میں نامعلوم افراد نے پولیس تھانے پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے پولیس اور کوسٹل ہائی وے پولیس کی دو گاڑیوں کو آگ لگا کر تباہ کر دیا اور پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر ان کا اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے۔
دوسری جانب بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں دہشت گردوں نے قومی شاہراہ پرگاڑیوں کو روک کرمسافروں کواتارا اور فائرنگ کرکے 23 افراد کو قتل کردیا گیا۔ ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگاکر مسافروں کو بسوں سے اتارا۔ تمام افراد کو ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔