بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل راڑاشم میں فائرنگ سے 23 افراد کو قتل کردیا گیا۔
بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں دہشت گردوں نے قومی شاہراہ پر گاڑیوں کو روک کر مسافروں کو اتارا اور فائرنگ کرکے 23 افراد کو قتل کردیا گیا۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگاکر مسافروں کو بسوں سے اتارا۔ تمام افراد کو ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد مسافروں پر فائرنگ کی، مسلح افراد نے 20 گاڑیوں کو بھی آگ لگادی، جلائی گئی گاڑیوں میں 10 ویگن ،6 ٹرک 4 پک اپ اور2 گاڑیاں شامل ہیں پولیس، لیویز موقع پر پہنچیں اور واقعے کی مزید تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں لیویز اور پولیس پر حملے
قلات میں فائرنگ سے پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق
بولان میں دہشتگردوں نے ریلوے پل کو تباہ کردیا، رابطہ منقطع
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ موسیٰ خیل کے قریب سفاکیت اور ظلم کی انتہا کی گئی، دہشت گردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بناکر بربریت کا مظاہرہ کیا، دہشت گرد اور ان کے سہولت کار عبرتناک انجام سے نہیں بچ پائیں گے، حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
یہ بھی پڑھیں
سیکیورٹی فورسز کے کارروائیوں میں 12 دہشت گرد ہلاک
سبی کے علاقے کولپور سے 6 افراد کی لاشیں برآمد
شمالی وزیرستان کے رزمک بازار میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے موسی خیل میں دہشتگردی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موسی خیل کے قریب دہشتگردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا، دہشتگرد اور سہولت کار عبرتناک انجام سے بچ نہیں پائیں گے۔