مرکزی صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹریکٹر انڈسٹری بند ہوگئی ہے، کیا ملکی فیصلے کرنے والے محب وطن ہیں؟۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر کا کہنا تھا کہ اگلےسال گندم کاشت نہیں ہوگی، آپ کو باہر سے بھی گندم نہ ملی تو کیا کریں گے ۔
صدر کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ بھارت میں کسانوں کو بجلی مفت دی جارہی ہے لیکن ہمارے ہاں کسانوں کو انڈسٹری سے بھی مہنگی بجلی دی جا رہی ہے، زراعت بہتر ہوگی تو ہی معیشت بہتر ہوگی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ پاکستان کے پاس زراعت کے علاوہ ہے کیا ؟۔
خالد کھوکھر کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے فصلوں کی پیداوار کم ہو رہی ہے، پاکستان کے بارے میں کوئی نہیں سوچ رہا ، فوڈ سکیورٹی اور موسمیاتی تبدیلیوں پر کوئی بات نہیں کر رہا ۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کے بغیر ملک کیسے چلے گا؟ ، پاکستان کا دفاع کیوں نہیں کیا جا رہا، کاشتکار پیداواری لاگت برداشت نہیں کر پا رہا، کپاس کی پیداوار 50 فیصد رہ گئی ہے، فوڈ سکیورٹی پوری قوم کا مسئلہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ کاشتکاروں نے خود کشیاں شروع کردی ہیں، ہارون آباد کے کسان عمران یوسف نے خود کشی کرلی ہے، کسان کی خودکشی پوری قوم کی خودکشی ہے، کسان کی خود کشی پر حکومت کو مستعفی ہونا چاہیے تھا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں فوڈ سکیورٹی پہلے نمبر پر ہے اور ہمارے ملک میں محکمہ خوراک پنجاب اور یوٹیلیٹی اسٹورز بند ہو رہے ہیں۔