سرگودھا کے قریب موٹر وے پر 4 افراد کی گاڑی میں لاشیں ملنے کے معاملے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس میں ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے چاروں افراد کی موت کھانے پینے کی اشیاء سے ہونے کی تردید کی ہے ۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کا کہناتھا کہ 4 افراد کی ہلاکت کھانے پینے کی اشیا سے نہیں ہوئی، گاڑی میں مختلف ادویات بھی موجود پائی گئیں۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ہلاکت فوڈ پوائزننگ کے باعث نہیں لگتی، ہلاکت کی وجہ پولیس اورفرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ کے بعدہوسکے گی، جوس اوردیگر کھانے پینے کی اشیا کے سیمپل اکٹھےکر لئے ہیں ،کوئی اور فوڈ پوائزننگ کا واقعہ پیش نہیں آیا۔
یادر ہے کہ بھیرا انٹرچینج کے قریب سے کار میں چار افراد کی لاشیں ملنے کی خبریں سامنے آئیں تھیں اور کہا گیا کہ جاں بحق ہونےوالے افراد نے خانقاں ڈوگراں سے پیٹیزاورجوس لیا راستےمیں طبیعت خراب ہوگئی۔ جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق لاہور کے علاقے گوالمنڈی سے تھا اور وہ تمام ایک ہی خاندان کے لوگ تھے ۔واقعہ میں زندہ بچنے والےعمر قاسم نے بتایا خانقاہ ڈوگراں سےجوس پیا اورپیٹیزکھائے اورپھرطبیعت خراب ہوگئی ۔ اس کاکہناتھا موٹر وے پرمدد کے منتظر رہے ایک گھنٹے بعد صرف ایک ایمبولینس آئی،جس نے باری باری اسپتال منتقل کیا۔
پولیس حکام کہتے ہیں موت کی وجوہات کا تعین پوسٹمارٹم رپورٹ میں کیا جائے گا ۔ متاثرین نے کارروائی کیلئے درخواست نہیں دی۔