تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی اسلام آباد میں شیڈول جلسہ ملتوی ہونے پر ناراض ہوگئے ۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے جمعرات کو اسلام آباد میں شیدول جلسہ ملتوی کر دیا گیا جس کے بعد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے فوری اجلاس بلایا اور جلسہ ملتوی کرنے کے فیصلے پر ناراضی کا اظہار کیا ۔
اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین ،اخونزادہ حسین یوسفزئی اور مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے بھی شرکت کی جبکہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کو بھی بلایا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جلسہ منسوخی سے قبل اعتماد میں نہیں لیا۔
محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ جلسے کیلئے میرے نام سے عدالت میں درخواست جمع ہے، جلسہ ملتوی کرنے جیسا بڑا فیصلہ کرتے وقت پوچھا تک نہیں گیا۔
پی ٹی آئی رہنما اجلاس میں محمود اچکزئی کو منانے کی کوشش کرتے رہے۔
بعدازاں، محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصرعباس ترنول میں جلسہ گاہ بھی پہنچے جہاں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں لوگ پانچ پانچ لاکھ ووٹ لے کر آئے ہیں، اسپیکر پارلیمنٹ میں کسی کو بولنے نہیں دیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فائر وال کے ذریعے معیشت کو تباہ کیا جا رہا ہے، غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر یہ لوگ ہم پر مسلط ہیں، اس سے پہلے کہ ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے ہوش کے ناخن لیں ۔