وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 30 فیصد بجلی آج ری نیوایبل انرجی ہے،پانی سے بننے والی بجلی کو ری نیوایبل کہا جاتا ہے،کیپسٹی اتنی ہی ہے جتنی آپ کی ضرورت ہے،شعبہ توانائی میں اصلاحات ناگزیر ہیں،توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، جولائی اگست میں اس کی رقم بڑھ جاتی ہے، ملک میں 29 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔
اویس لغاری کا کہناتھا کہ ملک بھر میں پنکھے 9 ہزار میگاواٹ لوڈ لیتے ہیں،بجلی مہنگی ہے سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،اسٹرکچرل ریفامز سے پاور سیکٹر بہتری کی طرف جائے گا،ملک میں صنعتی پیداوار میں اضافہ ضروری ہے،مہنگی بجلی کو قیمت سے سستا کر کے دے رہے ہیں،جنہیں 44 روپے سے مہنگی بجلی دیتے ہیں وہ بھی غریب صارفین کا بوجھ اٹھاتے ہیں،ایک اینیشیٹو لیا،فکس چارج بل میں اضافہ کیاہے۔
وفاقی وزیر توانائی کا کہناتھا کہ جب قلمدان سونپا گیا آئی پی پی کا کوئی رولا نہیں تھا، ہم نے آئی پی پیز پر خاموشی سے کام کرنا شروع کیا،ایک سے 2ماہ میں آئی پی پیز کے سلسلے میں ایسی خوشخبریاں دے گی ، آئی پی پیز کا معاملہ ذمہ دار ہاتھوں میں ہے،آئی پی پیز کے معاملے پر ٹاسک فورس بنادی گئی،آئی پی پیز کے معاملے پر چند ماہ میں نتائج دیں گے۔
اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہم خطے میں سب سے مہنگی بجلی پیدا کر رہے ہیں، جب تک ہم اس کا اعتراف نہیں کرتےمسئلے کا حل بھی ممکن نہیں،ڈھائی کروڑ خاندان مجموعی صارفین کا تقریباً90 فیصد ہیں،90 فیصد صارفین کوہم44 روپےکےبجائے10سے18روپے یونٹ دے رہے ہیں، ہم مہنگی بجلی کو قیمت سے بہت سستا کر کے دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بوجھ وزارت خزانہ،ٹیکس دہندگان اور دیگر صارفین برداشت کرتے ہیں،18مارچ2024 کو ہم نے خاموشی سے آئی پی پیز پر کام کرنا شروع کیا، آئی پی پیز کے حوالے سے ساڑھے 3ماہ میں اتنا کام کیا جو ملکی تاریخ میں نہیں ہوا، وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت 2 مہینے میں آپ کو بڑی خوشخبریاں دے گی۔
اویس لغاری کا کہناتھا کہ یہ خوشخبریاں حکومت ، عوام اور تمام کاروباری افراد کیلئے ہوں گی، ٹیکس آمدن بڑھانے کے مواقع تلاش کرنا پڑیں گے،دو گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے پچاس ارب روپےکی بچت کی جا سکتی ہے ۔