مودی سرکار کے تیسرے دورِ اقتدار میں بھی خواتین شدید غیر محفوظ ہیں تاہم ہے مگر مودی سرکار اپنے مذموم سیاسی عزائم کی تکمیل میں مصروف ہے۔
بھارت میں گینگ ریپ کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے ملک میں خوف و ہراس کی لہر جاری ہے، بھارت میں آئے روز خواتین کے گینگ ریپ اور قتل کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔
حال ہی میں ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اُتراکھنڈ میں پانچ لوگوں نے مبیّنہ طور پر ایک سولہ سالہ بچی کواجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا، بچی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ دہرادون ٹرمینل پہ کھڑی ہوئی بس کے اندر پیش آیا۔
مقامی پولیس کے مطابق اُتراکھنڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تین ملازمین سمیت پانچ افراد کو بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے جرم میں گرفتار کیا گیا، بچی زیادتی کے بعد شدید ذہنی دباو اور صدمے میں ہے۔
قبل ازیں بھارتی شہر کلکتہ میں ایک زیرِ تربیت ڈاکٹر کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیاتھا، جس کے بعد بھارت اس وقت ملک گیر احتجاج اور ہڑتال کی زد میں ہے، لوگ حکومت سے انصاف کا تقاضا کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں خواتین کسی بھی شعبے میں محفوظ نہیں ہیں، مودی سرکار کی نااہلی کی وجہ سے بھارت عالمی سطح پر ریپ کیپیٹل بن چکا ہے۔ مودی سرکار ملک میں امن امان کی صورتِ حال برقرار رکھنے میں بُری طرح ناکام ہے۔ بڑے پیمانے پہ ہونے والے ریپ اورخواتین کے قتل نے مودی سرکار کی کارکردگی پر کئی سوال اُٹھا دیے۔