اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں احتساب عدالت کے حکمنامے کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست سماعت ہوئی، عدالت ٹرائل کورٹ کو 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ کو نیب ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ کا ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست کی، ٹرائل کورٹ نے ریکارڈ طلب کرنے کی ہماری درخواست مسترد کر دی، ٹرائل کورٹ نے ریکارڈ طلب کرنے کی ہماری درخواست مسترد کر دی۔ ٹرائل جج نے لکھا تفتیشی افسر ریکارڈ لکھنے والا یا کسٹوڈین نہیں ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ آپ نے کتنی درخواستیں دائر کی تھیں؟ وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ صرف یہی ایک درخواست دائر کی ہے۔ تین ہفتے میں مجھے پتہ چلا کہ یہ کیس بند ہو چکا ہے ، نیب کے کسی بھی ٹرائل کو سپریم کورٹ نے روکا ہوا ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ کا یہ مسئلہ ہے ٹرائل کورٹ،ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں الگ الگ لوگ پیش ہوتے ہیں، جس پر سلمان صفدر نے کہا کہ ہمارے اوپر بوجھ بہت ہے، میں ابھی بھی ایک کیس کرکے آرہا ہوں۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا۔