وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں ایم پاکس سے بچاؤ کیلئے تمام انٹری پوائنٹس پر ہائی الرٹ کا فیصلہ کیا گیا ہےجبکہ ٹیسٹنگ تیز کرنے کی بھی ہدایت کر دی گئی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس میں ایم پاکس کی تازہ صورتحال اورمرض سے نمٹنےکی پیشگی تیاریوں کاجائزہ لیاگیا، تمام ایئرپورٹس،سرحدوں اور اسپتالوں میں انتظامات پربریفنگ ہوئی،تمام انٹری پوائنٹس پرہائی الرٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹیسٹنگ تیزکرنےکی بھی ہدایت کر دی گئی۔
وزیراعظم نےکہا کہ ایم پاکس سے بچنے کےلئےتمام پیشگی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے اعلی حکام، قومی ادارہ صحت اور این سی اوسی کے حکام شریک تھے۔
اس کے علاوہ پنجاب حکومت نے ایئرپورٹس اورطبی عملےکی مونکی پوکس سے بچاؤ کی ویکسینیشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے،صوبے کے 6 انٹرنیشنل ائیرپورٹس کے عملے کو ویکسین لگائی جائے گی۔
دوسری جانب کراچی ائیرپورٹ پرمحکمہ صحت سندھ کے منکی پاکس سے متعلق انتظامات مکمل کرلیےگئے ہیں،ترجمان ایئرپورٹ کاکہنا ہےکہ بیرون ملک سے آنیوالے مسافروں کی مکمل طبی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔
وزیراعظم کےکوآرڈینیٹر برائےصحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نےسما سےگفتگو میں کہا ایم پاکس کے خدشے کےپیش نظر ائیرپورٹس اور تمام انٹری پوائنٹس پر کڑی نگرانی کا عمل شروع کردیاگیا ہے۔اس مرض کی علامات مکمل طور پر سامنے آنے میں چودہ دن لگ جاتے ہیں،جس میں بھی ابتدائی علامات ظاہرہوتی ہیں اس مریض کو آئسولیشن میں رکھا جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت اورریڈ کراس نےمشترکہ پریس کانفرنس میں کہا منکی پاکس کا پھیلاؤ روکنے کیلئےممالک کو سرحدیں بند کرنے کی ضرورت نہیں۔
ترجمان عالمی ادارہ صحت مارگریٹ ہیرس نےکہا ممالک چاہے سرحدیں کھولیں یا بندرکھیں۔ایم پاکس کا پھیلاؤ نہیں روک سکتے،سفری پابندیوں سے منکی پاکس کی وباء پرقابو نہیں پایا جاسکتا۔