بانی تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ فوج فیض سے تفتیش کر رہی ہے یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے مجھے اس سے کیا ہے، فیض حمید کا احتساب اچھی بات ہے لیکن پھر سب کا احتساب کریں۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ جنرل فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا، جنرل فیض حمید کو ہٹانے پر میری سخت تلخ کلامی ہوئی تھی، نواز شریف اور شہباز شریف کے کہنے پر جنرل فیض کو ہٹایا گیا تھا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل نہ کر کے یہ آئین کی تیسری مرتبہ خلاف ورزی کریں گے، پی ٹی ائی کو مخصوص نشستیں نہ دینے اور آئین کی خلاف ورزی پر میں پارٹی کو ابھی سے تیار کررہا ہوں۔
دوسری جانب پروگرام ریڈ لائن ود طلعت میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا فیض حمید نے بطور کور کمانڈر پشاور بانی پی ٹی آئی کو تحریک عدم اعتماد سے بچانے کی کوشش کی۔ فیض حمید بانی پی ٹی آئی کوتحفظ فراہم کررہے تھے۔ وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سانحہ 9 مئی مکمل بغاوت تھی،اہداف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے دیے تھے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ فیض حمیدنےمجھ سےملاقات جنرل باجوہ کی توسیع کیلئےکی، جنرل باجوہ چاہتے تھے کہ ان کو مدت ملازمت میں توسیع ملے، جنرل باجوہ فیض حمید کے ساتھ بھی گزارا کرنا چاہ رہے تھے۔