اڈانی گروپ کے آف شورفنڈزمیں بھارتی مارکیٹ ریگولیٹر کے سربراہ کی حصہ داری کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
مودی سے قریبی تعلقات رکھنےوالے ایک ارب پتی بھارتی خاندان نے خفیہ طور پر بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرتے ہوئے اپنے حصص خریدے ہیں۔
ہنڈنبرگ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کےمطابق سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کی چیئرپرسن اور ان کے شوہراڈانی گروپ کے مبینہ مالی بدانتظامی سے منسلک آف شور اداروں میں حصہ دار ہیں۔
رپورٹ آنے پر مودی کو قومی اوربین الاقوامی سطح پر شدید تنقید کا سامنا راہل گاندھی نےکہا کہ "ہنڈن برگ کی حالیہ رپورٹ بتاتی ہےکہ وزیر مودی اڈانی گروپ کےخلاف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات سے کیوں خوفزدہ ہیں۔
راہول گاندھی نےشدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹیز ریگولیٹر کی سالمیت کےساتھ شدید سمجھوتہ کیا گیا ہے۔
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کی سالمیت چھوٹے خوردہ سرمایہ کاروں کی دولت کی حفاظت پر سمجھوتہ کیا گیا ہے۔
راہول گاندھی نےکہا کہ بھارتی عوام یہ جاننا چاہتی ہے کہ اتنے بڑے الزام کے بعد چیئرپرسن نے ابھی تک استعفیٰ کیوں نہیں دیا،سرمایہ کاروں کی محنت سے کمائی گئی رقم ڈوب گئی تو کون جوابدہ ہوگا،انتے بڑے انکشافات پر کیا اب بھی سپریم کورٹ خاموش رہے گی،
کانگریس کےجنرل سکریٹری جےرام رمیش نے کمیٹی سےتحقیقات کا مطالبہ بھی کیا، جنوری 2023 میں بھی ہنڈن برگ کی جانب سے اڈانی گروپ پر کارپوریٹ تاریخ کا سب سے بڑا دھوکے کا الزام عائد ہوا تھا۔