وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سوال اٹھایا ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کو بن مانگے ریلیف دیا گیا لیکن کیس کا تفصیلی فیصلہ اب تک جاری کیوں نہیں ہو رہا ؟۔
بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ پارلیمان بالادست ادارہ ہے اور اسے قانون سازی کا اختیار ہے ، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سُقم دور کرکے قانون کو دوام اور تقویت بخشی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستیں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر دی جاتی ہیں، پی ٹی آئی والوں نے ایسی جماعت میں شمولیت اختیار کی جس کا پارلیمنٹ میں وجود ہی نہیں اور پھر مخصوص نشستیں بھی مانگتے ہیں ۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ آزاد امیدوار کو 3 دن میں کسی پارٹی میں جانا ہوتا ہے اسی کو قانونی شکل دی ، پارٹی میں شمولیت کے حلف نامہ کو منسوخ نہیں کیا جاسکتا، انٹرا پارٹی الیکشن آپ نہ کرائیں اور کہیں کہ سزا بھی نہ دی جائے ۔
بانی پی ٹی آئی پر تنقید
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بانی تحریک انصاف پر کڑی تنقید ہوتے ہوئے کہا کہ قول و فعل کے تضاد میں اگر پی ایچ ڈی ڈگری ہوتی تو تمام جامعات بانی پی ٹی آئی کو دیتیں، وہ بار بار اپنا موازانہ شیخ مجیب سے کرتے رہے لیکن ایک مجسمہ گرنے سے اپنا ایمان بدل لیا ۔
اُن کا کہنا تھا کہ حسینہ واجد اور پی ٹی آئی میں کوئی فرق نہیں ، وہ بھی بیرونی مدد مانگتی رہیں ، یہ بھی مانگتے ہیں ، ان کے کرپشن کے بھی وہی معاملات ہیں جو بنگلادیش میں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور پاکستانی عوام بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔