ورلڈ بینک نے سندھ سولر سسٹم منصوبے کے تحت صوبے میں دو لاکھ یونٹس تقسیم کرنے کے منصوبے کی توثیق کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بینہیسن کے وفد سے جائزہ اجلاس میں ورلڈ بینک نے سندھ سولر سسٹم کے دو لاکھ یونٹس تقسیم کرنے کے منصوبے کی توثیق کردی۔
وزیر توانائی ناصر شاہ نے ورلڈ بینک ٹیم کو دو لاکھ سولر یونٹس کی تقسیم اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروس امپرومینٹ پروجیکٹ (کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی) پر بریفنگ کیا گیا، وفد کو بتایا گیا کہ منصوبے کا مقصد شہر میں پانی کی فراہمی اور واٹر بورڈ کی مالی صورتحال کو بہتر کرنا ہے۔
اجلاس میں ورلڈ بینک کے جاری اور نئے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جائزے کا مقصد ورلڈ بینک کے منصوبوں کو بروقت پر مکمل کرنا ہے، ورلڈ بینک کے 3.4 بلین ڈالرز کے 14 منصوبے جاری ہیں، میں خود ہر منصوبے کی پیش رفت کی نگرانی کرتا ہوں، تمام منصوبہ بندی کے عمل میں منصوبوں کی پیش رفت پی اینڈ ڈی ورلڈ بینک کے ساتھ شیئر کرتی ہے۔
سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ کراچی موبیلیٹی پروجیکٹ کا وسط مدتی جائزہ مئی 2024 میں لیا تھا، کراچی موبیلیٹی پروجیکٹ کے 3 حصے ہیں، ییلو لائن کا روڈ انفرا اسٹرکچر، ییلو لائن بی آر ٹی کو بنانا اور چلانا اور اسٹاف کی فنی تربیت شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے دو لاکھ گھرانوں کو سولر سسٹم کی فراہمی کا اعلان کردیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں کم آمدنی والے خاندانوں کو 80 فیصد سبسڈی پر سولر سسٹم فراہم کریں گے۔