امریکی تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور ترجمان وائٹ ہاؤس نے پاکستانی شہری کو ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے الزام میں فرد جرم عائد ہونے کے امریکی نشریاتی ادارے (سی این این) کے خبر کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ادارے نے خبر دی کہ امریکا میں ایک پاکستانی شہری پر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے تاہم ایف بی آئی ڈائریکٹر اور ترجمان وائٹ ہاؤس نے مذکورہ ملزم کی جانب سے سابق امریکی صدر پر حملے کی واضح تردید کردی ہے۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ آصف مرچنٹ نے 12 جولائی کو امریکا سے واپسی کی بکنگ کرار کھی تھی، اپریل کے دوران ایران میں وقت گزارا،رابطوں کی اطلاع سیکیورٹی اداروں کودی گئی، اس نے نیویارک میں ٹارگٹ کلرز کی تلاش کیلئے رابطے کیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کسی سیاستدان یاسرکاری اہلکار کو قتل کرنا چاہتا تھا،منصوبہ ایران کی سوچی سمجھی حکمت عملی کا نتیجہ ہے،آصف کے ایران سے قریبی تعلقات ہیں تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف بی آئی ڈائریکٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا۔
سی این این کے خبر کے برعکس ترجمان وائٹ ہاؤس کا بھی کہنا ہے کہ ملزم کا سابق امریکی صدر پرحملے سے کوئی تعلق نہیں،آصف مرچنٹ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث نہیں ہے۔
مبصرین کے مطابق امریکی تحقیقاتی اداروں اور ترجمان وائٹ ہاؤس کی واضح تردید کے باجود سی این این کی جانب سے بے بنیاد خبر کی اشاعت زرد صحافت کی واضح مثال ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں پاکستانی شہری آصف مرچنٹ گرفتارکرکے فرد جرم عائد کردی گئی۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 46 سال کے آصف مرچنٹ کے ایرانی حکومت سے مبینہ روابط ہیں،آصف مرچنٹ پر الزام ہے کہ اگست کے آخر یا ستمبر کے شروع میں نیویارک جا کرکرائے کے قاتل سے مل کرقتل کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔ آصف مرچنٹ کو 12 جولائی کو اس وقت گرفتارکیا گیا جب وہ امریکا سےباہرجانے کی کوشش کررہا تھا۔