اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے نئے سربراہ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی پاسداران انقلاب کی ایک محفوظ ترین عمارت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو پُراسرار انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران اور حماس نے حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔
منگل کو حماس کی جانب سے جاری بیان میں تنظیم کے نئے سربراہ کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق غزہ میں موجود یحییٰ سنوار فلسطینی تنظیم کے نئے سربراہ ہوں گے۔
یحییٰ سنوار 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں ہی موجود ہیں اور کئی بار قاتلانہ حملوں میں محفوظ رہے۔
یحییٰ سنوار کون ہیں ؟
یحییٰ سنوار اس سے قبل غزہ میں حماس کی سربراہی کررہے تھے، انہوں نے 20 سال سے زیادہ عرصہ اسرائیل کی قید میں گزارا جہاں انہوں نے عبرانی زبان سیکھی اور اپنے مخالفین کے بارے میں گہری سمجھ حاصل کرنے کے لیے اسرائیلی میڈیا کا مطالعہ کیا۔
وہ حماس کے ساتھ ابتدائی دنوں سے ہی وابستہ رہے ہیں اور تنظیم کے شریک بانی احمد یاسین اور محمود الزہر کے قریب تھے۔
جیل سے رہائی کے بعد سنوار نے حماس کی داخلی سلامتی کی شاخ مجد فورس کی قیادت کی جو مشتبہ اسرائیلی مخبروں کی شناخت اور انہیں ختم کرنے پر مرکوز ہے۔