انسداد دہشتگردی عدالت کا رؤف حسن کو ٹیرر فنانسنگ کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
جج طاہر عباس سپرا کے روبرو سماعت کے دوران وکیل علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا رؤف حسن پر ماضی میں کسی مقدمہ میں نامزد نہیں ہوئے ۔ ان پر پہلے سوشل میڈیا کے غلط استعمال کا کیس پھر بارودی مواد کا مقدمہ درج کیا گیا ۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا مقدمات کا مقصد یہ ہےکہ رؤف حسن کو باہر نہیں آنےدینا۔ صرف سیاسی انتقام لینے کےلئے کیس میں نامزد کیا گیا،پراسیکیوٹر راجا نوید بولے احمد جنجوعہ کے بیان سے معلوم ہوا رؤف حسن نے بارودی مواد خریدنے کے لئے پیسے دیئے،شریک ملزم احمد وقاص جنجوعہ کی ضمانت خارج ہو چکی ہے ، رؤف حسن کی درخواستِ ضمانت بھی مسترد کیاجائے ۔
عدالت نے استفسار کیا احمد وقاص جنجوعہ سے پیسے برآمد ہوئے یا رؤف حسن سے؟ پراسیکیوٹر نےجواب دیا احمد وقاص جنجوعہ سے پیسے برآمد ہوئے جو رؤف حسن نے دیئےتھے ۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد روؤف حسن کی ضمانت دو لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔