ماہر معاشیات شبر زیدی نے کہا ہے کہ افغان ٹریڈ میں 5 اشیاء کی برآمد پر پابندی لگائی گئی ہے۔ حکومتی اقدامات کے بعد ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آجائے گی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ایکسچینج کمپنیز ختم کرنے کیلئے اقدامات ہو رہے ہیں، ایکسچینج کمپنیز کی ٹرانزیکشن کو حکومت اچھا منیج کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈالر کی افغانستان اسمگلنگ کو روکا گیا ہے، روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم ہورہا ہے، ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آجائے گی۔
انھوں نے کہا کہ افغان ٹریڈ میں 5 اشیاء کی برآمد پر پابندی لگائی گئی ہے، ان 5 اشیاء کی برآمدات 4 ارب ڈالر کے قریب تھی، افغان ٹریڈ کیلئے 6 سے7 ارب ڈالر کی ڈیمانڈ تھی۔
قبل ازیں گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے بھی اُمید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کا اگلا اقتصادی جائزہ کامیاب ہوگا۔ اسحاق ڈار نے کہا ڈالر 250 روپے کے قریب آنا چاہیے، قیمت اس سے اوپر جانے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ امید ہے آئی ایم ایف کا اگلا اقتصادی جائزہ کامیاب ہوگا اور پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی قسط ملے گی۔
یاد رہے کہ ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف کریک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے میں ذخائر کی برآمدگی کیلئے متعلقہ اداروں کی گھروں پر چھاپے مارنے کی حکمت عملی اختیار کرنے کے باعث گزشتہ روز بھی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان برقرار رہا۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک ماہ میں 48 اور انٹربینک میں 24 روپے 41 پیسے سستا ہوا ہے۔ جس سے ڈالر کی قدر تین ماہ پرانی والی سطح پر واپس آ گئی۔