برطانیہ کے بعد امریکا نے بھی لبنان میں موجود اپنے شہریوں سے ملک چھوڑنے کی اپیل کر دی۔
واضح رہے کہ برطانیہ کی حکومت نے لبنان میں اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہر طرح کی جنگ اور وسیع تر علاقائی تنازعے کے خوف کے درمیان فوری طور پر ملک چھوڑ دیں۔
لازمی پڑھیں۔ برطانوی حکومت کی لبنان میں موجود برطانوی شہریوں کو انخلا کی ہدایت
اس حوالے سے سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایک بیان جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’’ خطے میں تناؤ بہت زیادہ ہے اور صورتحال تیزی سے بگڑ سکتی ہے۔‘‘
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیروت میں امریکی سفارتخانے نے بھی مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اپنے شہریوں سے " کسی بھی دستیاب فلائٹ " پر لبنان چھوڑنے کی اپیل کی ہے۔
امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جو لوگ لبنان میں رہنے کا انتخاب کرتے ہیں انہیں ہنگامی انتظامات کرنے ہوں گے۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی پاسداران انقلاب کی ایک محفوظ ترین عمارت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو پُراسرار انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران اور حماس نے حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا جبکہ تل ابیب نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا تھا ۔
ایران نے اسماعیل ہینہ کی شہادت کا بدلہ لینے کے لئے اسرائیل پر حملے کا اعلان کر رکھا ہے جس کے باعث مشرق وسطیٰ کی صورتحال تشویش کا شکار ہے۔