وزیر اعظم شہباز شریف نے فلسطین میں اسرائیل کے ظلم وبربریت کو امت مسلمہ کیلئے المیہ قرار دے دیا ۔
جمعرات کو فلسطین کی حالیہ صورتحال پر وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکمران اتحاد کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ ( ن ) ، پیپلز پارٹی ، بلوچستان عوامی پارٹی اور ایم کیوایم کے ارکان نے شرکت کی جبکہ استحکام پاکستان پارٹی ، مسلم لیگ ( ق ) ، مسلم لیگ ضیاء اور نیشنل پارٹی کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق شرکاء نے مشترکہ طور پر فلسطین میں 9 ماہ سے جاری اسرائیلی ظلم و بربریت پر غم وغصے کا اظہار کیا۔
شرکا نے اسرائیلی مظالم کی پر زور مذمت کی اور فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا جبکہ اجلاس میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر بھی گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا۔
شرکا کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا واقعہ خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے اور ایسے واقعات خطے میں مزید کشیدگی کی فضاء کو ہوا دیتے ہیں۔
اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا پاکستان فلسطین کو امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھے گا اور مظلوم فلسطینی زخمیوں کو علاج معالجے کیلئے پاکستان لایا جائے گا جبکہ فلسطینی میڈیکل طلبہ کو پاکستان کے میڈیکل کالجز میں امدادی بنیادوں پر داخلہ دیا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسرائیلی بربریت کی مذمت کے طور پر جمعہ (کل ) کو پاکستان بھرمیں یوم سوگ منایا جائے گا اور بعد ازنماز جمعہ پورے ملک میں اسماعیل ہنیہ شہید کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی۔
پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیلئے خصوصی قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
شرکا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاستی ظلم و بربریت پر بین الاقوامی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، عالمی برادری کو مصلحت سے نکل کر واضح اور دو ٹوک مؤقف اپنانا ہوگا، عالمی برادری اپنی خاموشی توڑے اور مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فوری روکے، اسرائیل کو جنگی جرائم اور ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔