حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی موت کے بعد ان کا جانشین مقرر کرنا آسان نہیں اس کا فیصلہ جلدی ہوتا دکھائی بھی نہیں دیتا۔
اس قطار میں شامل لوگوں میں سے سب سے آگے یحییٰ سنوار ہیں جو اس وقت غزہ کی پٹی کے گروپ کے موجودہ سربراہ ہیں۔ یحییٰ سنوارسات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے مہلک حملے کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ حماس کے کم از کم دو ایسے سینئر عہدیدار بھی ہیں جو ہنیہ کی جگہ لینے کے لیے قدم بڑھا سکتے ہیں۔ انھی میں سے ایک خالد مشعل ہیں جنھیں کم انتہا پسند سمجھا جاتا ہے۔ خالد مشعل قیادت کا چیلنج شروع کرنے کی تیاری میں شامل ہو سکتے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ سے پہلے کئی برس تک حماس کی قیادت بھی انھوں نے کی تھی تاہم خالد مشعل کے ایران کے ساتھ ہمیشہ تعلقات مشکل ہی رہے ہیں۔
جانشینی کی دوڑ میں ایک اور ممکنہ امیدوار ظہیر جبرین ہیں جو اسرائیلی جیلوں میں موجود فلسطینی قیدیوں کے ذمہ دار ہیں۔ وہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر جاری مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ حماس کے یہ تینوں رہنما ہنیہ کے موجودہ نائبین ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر مسلمہ اُمہ میں غم وغصے کی لہر، فلسطین، لبنان سمیت کئی ملکوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔