راولپنڈی میں بھاری بجلی بلوں اور ٹیکسز کیخلاف جماعت اسلامی کا مری روڈ پردھرنا جاری ہے۔
کمشنر آفس راولپنڈی میں حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات کا دوسرا دور بھی ہوا ،جماعت اسلامی نے 9 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کررکھا ہے،حکومت نے مذاکرات کے دوسرے رواؤنڈ سے پہلے سفارشات لینے کیلئے تکنیکی کمیٹی بنائی تھی،
حکومتی مذاکراتی وفدکےرکن طارق فضل چوہدری نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے،وزیراعظم نے بجلی بلزمیں50ارب روپےکی سبسڈی دےرکھی ہے،حکومتی ٹیکنیکل کمیٹی کی جماعت اسلامی کےوفدسےتفصیلی بات چیت ہے۔
طارق فضل چوہدری کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ ہم نےعوام کی خدمت کی اور آئندہ بھی جاری رکھیں گے،جوفنڈکاٹاگیاوہ حکومت کےڈویلپمنٹ فنڈسےپیسے لیےگئے،ہمارے وزراء تنخواہ نہیں لے رہےکوئی رکن فری بجلی استعمال نہیں کررہا ،مری روڈ مصروف ترین شاہراہ ہے70 سے80 فیصد لوگ یہ شاہراہ استعمال کرتےہیں۔
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مذاکرات کا دوسرا راونڈ ہوا،چھٹے روزبھی مری روڈ پر باوقار دھرنا جاری ہے،لوگ سخت دھوپ،بارش،حبس میں قومی مقاصد کیلئےموجود ہیں،دھرنے کے لیے قوم کی تائید حاصل ہے، ملک میں آئینی،پارلیمانی بحران ہےدہشتگردی سےعوام پریشان ہیں۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے متعلق بات کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج عالم اسلام کیلئےصدمہ ہےاسماعیل ہنیہ کوٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا،فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی اظہارکرتےہیں، اسرائیل کا چہرہ بےنقاب ہونےسےفلسطین کی آزادی قریب آ رہی ہے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ لوگ آئین، جمہوریت اور ملک کے مستقبل سے مایوس ہو رہےہیں،حکومت نے مذاکرات کے لیے کہا ہم نے پیشکش قبول کی، آج ٹیکنیکل نمائندگی موجود تھی،حکومت کےپاس مطالبات رد کرنے کی گنجائش نہیں تھی،حکومتی ٹیکنیکل کمیٹی نے ہمارے نکات سے اتفاق کیا، بجلی قیمت میں کمی اوراصل لاگت وصول کرنےکی بات کی ہے۔
اضافی ٹیکسز کے متعلق ٹیکنکل کمیٹی ممبران سے ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ نجی،سرکاری تنخواہ دارطبقےپرٹیکسسزکا اضافی بوجھ مسلط کردیاگیا،حکومت کواس سےکچھ وصول نہیں ہو رہا یہ اضافہ واپس کیا جائے،انتظامی اخراجات کو کم کیا جائے،ملک میں ایک لاوا پھٹنے کو تیار بیٹھا ہے،بیوروکریسی نمائندگان کوکہا عوام کےجذبات سمجھیں۔
نائب امیر جماعت اسلامی نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز( آئی پی پیز ) کے متعلق گفتگو میں بتایا کہ آئی پی پیز کے معاملے کا فرانزک آڈٹ کیا جائے،ہمارے کسی ایک نقطے پر انہیں اختلاف نہیں،کہا گیا ہےکہ اس پر مثبت پیشرفت کریں گے،ہم نے واضح کیا کہ دھرنا جاری رہے گا،ملک کے عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔
حکومتی وفد کی جانب سے آنے والےامیر مقام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جماعت اسلامی کو کہا کہ آپکی اور ہماری ڈیمانڈ ایک ہی ہے، ہم بھی چاہتے ہیں کہ ملک کے اندر خوشحالی ہو، ہم نے کہا ہمارے پاس 100 روپے ہیں اسی میں رہ کر بات ہوگی، ہم نے جماعت اسلامی کو کہا ہے ہم ٹیکنیکل لوگ سامنے لے کر آئیں گے۔
امیرمقام کا کہنا ہے کہ ہم ایف بی آر، پاورڈویژن اور دیگر اداروں کے لوگوں کو شامل کریں گے،ہماری ٹیکنیکل کمیٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان بات چیت ہوئی ہے، ہم امید رکھتے ہیں کہ جماعت اسلامی سے مذاکرات مثبت ہوں گے، ہم بھی چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کا دھرنا ختم ہونا چاہیے،ہم اپنے وسائل میں رہ کر جو کر سکے تو وہ کریں گے ۔
حکومت کی نمائندگی کرنے والے لیگی رہنماء کا کہنا تھا کہ کمیٹی کی برکت سےہماری جماعت اسلامی سے ملاقات ہوتی ہے، عوام کےریلیف کیلئےپہلے بھی کام کر رہے ہیں اورجاری رہےگا، ہم چاہتےہیں جماعت اسلامی کےتحفظات دورکیےجائیں اوردھرنا ختم ہو۔