امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کام نہ کرے اور ربڑاسٹیمپ ہو تو پھر پرامن سیاسی مزاحمت ہی راستہ ہے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ گھر بار چھوڑ کر سڑک پر بیٹھنا کسی کی خواہش نہیں، دھرنا اور مذاکرات ساتھ ساتھ چلیں گے، اب عوام کی طاقت ہی گارنٹی بنے گی۔ آئین پاکستان دھرنےاورجلسےکی اجازت دیتاہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بجلی کے بل بم بن کرگھروں پرگررہے ہیں، کم سے کم تنخواہ37ہزار رکھی گئی ہے، وزیراعظم37ہزارمیں غریب کا بجٹ بنا کردکھا دیں، غریب آدمی جماعت اسلامی کی جدوجہد میں حصہ لے، وکلاء، علماء باہر نکل کرمزاحمت کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بنیادی مطالبات پیش کر دیئے ہیں، بجلی کے بلوں سے اضافہ ہٹایا جائے۔ حکومت سے ایسی گارنٹی لیں گے کہ مکرنہ سکیں۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ مذاکرات جس بھی جگہ ہوں مسئلہ نہیں، لیاقت بلوچ جانیں ان کی ٹیم جانے، حکومت کام ٹھیک کرے تو سب ٹھیک ہوگا، ہمیں ڈی چوک جانا تھااورجاسکتےتھے، حکومت جب تک اقدامات نہیں کرتی تب تک دھرناختم نہیں ہوتا، سب باتیں تونہیں بتاؤں گا پلان بھی نہیں بتایا تھا، ہم ورکرز، پولیس کو لڑواکر دھرنا کامیاب کرانے کی باتیں نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی میں جماعت اسلامی کا مہنگائی اور بجلی بلوں میں ٹیکسز کے خلاف دھرنا آج تیسرے روز میں داخل ہو گیا، رات ہونے والی بارش کے باعث مظاہرین نے میٹرو پل کے نیچے قیام کیا۔