وفاقی وزیر اطلاعات عطا ء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کو لیاقت باغ راولپنڈی میں دھرنا یا جلسے کی اجازت دی گئی تھی، ایس او پیز طے ہونے کے بعد اسلام آباد کی طرف جانا سمجھ نہیں آتا، حکومت جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تیار ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے 3 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے اور انجینیئر امیرمقام ، طارق فضل چودھری اور عطاء اللہ تارڑ کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
لازمی پڑھیں۔ مہنگائی کیخلاف دھرنے سے متعلق جماعت اسلامی کی حمکت عملی تبدیل، پلان بی کا اعلان کردیا
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ جب جماعت اسلامی مذاکرات کا عندیہ دے گی ہم مذاکرات کریں گے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے جلسے سے پرجوش خطاب کیا ہے، جب علی امین گنڈاپور کی اڈیالہ جیل جواب طلبی ہوتی ہے تو وہ وڈیوز لے کر جاتے ہیں اور بانی پی ٹی آئی کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
لازمی پڑھیں۔ اعلان کرتا ہوں صوبے میں آپریشن نہیں ہونے دیں گے،علی امین گنڈاپور
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جو دہشتگردوں کو واپس لائے وہ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے، اگر ان کے پاس کوئی پلان ہے تو لے کرآئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بٹگرام میں بڑی تعداد میں درخت کاٹے گئے ان کا وزیر ملوث ہے، خیبرپختونخوا میں ٹمبر مافیا ہے آپ نے ان کے خلاف کچھ کیا ؟، ایک طرف محکمہ جنگلات درخت کاٹ رہا ہے دوسری طرف آپ معاہدے کر رہے ہیں، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا کنٹریکٹ کس بنیاد پر دیا گیا ؟۔
انجینیئر امیر مقام
اس موقع پر انجینیئر امیرمقام کا کہنا تھا کہ لوگوں کے ذہنوں میں سوچ ہے کہ آپریشن ہو رہا ہے، وزیراعظم ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کوئی آپریشن نہیں ہو رہا، نیشنل ایکشن پلان کے معاملے پر تمام جماعتیں اکٹھی ہوئی تھیں، کہتے ہیں امریکا سے ڈالر ملنے کے بعد آپریشن ہو رہا ہے، آپ کے دور میں آپریشن ہوئے ، اس کی بھی وضاحت کریں۔
انجینیئر امیرمقام کا کہنا تھا کہ بنوں میں تاجر احتجاج کیلئے نکلے ، کون عناصر تھے جنہوں نے ایسا ماحول پیدا کیا، امن وامان اور عوام کے جان ومال کا تحفظ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، دہشتگردی کی بات ہو رہی ہے ، علی امین گنڈاپور پر تو ابھی تک حملہ نہیں ہوا، ہم پرحملے ہوئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کہتے ہیں کرپشن کیخلاف اقدامات کریں، خیبرپختونخوا میں لوگوں سے پوچھیں کرپشن کون کر رہا ہے؟۔