مودی تیسری بار وزیراعظم بننےمیں کامیاب تو ہو گیا مگر اب تک نہ ہی اپنے اتحادیوں کو راضی کر سکا نہ اپوزیشن جماعتوں کا کوئی مطالبہ پورا کرسکا۔
مودی سرکار کی پالیسیوں سےجہاں بھارت کی اقلیتیں بالخصوص مسلمان نالاں ہیں وہیں دیگر ریاستوں کے وزراء کی ناراضگی بھی عیاں ہونے لگی ہے۔مرکز کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ دوہزار چوبیس پچیس سے اختلاف کرتے ہوئے تامل ناڈو کے وزیراعلٰی ایم کے اسٹالن نے مودی کو سخت وارننگ جاری کردی۔
تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر مودی اپنی سیاسی پسند اور ترجیحات کے مطابق حکومت چلائے گا تو الگ تھلگ ہو جائے گا۔ اس سال کا بجٹ مودی کے اقتدار کو بچانے کے لیے تھا، بھارت کو بچانے کے لیے نہیں۔ مودی ان لوگوں سے بدلہ لے رہا ہے جنہوں نے ان کو ووٹ نہیں دیا۔
تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے اپنے ایکس اکائونٹ پر لکھا ہے کہ مودی کہتا ہے انتخابات ختم ہو گئے ہیں، اب ملک کیلئے سوچنا ہوگا مگر حالیہ بجٹ میں مودی نے صرف اپنی حکومت بچائی ہے۔
مرکزی حکومت نے تامل ناڈو کے لیے ’میٹرو ریل اسکیم‘ کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے لیے کوئی فنڈز مختص نہیں کیا گیا۔