قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2024 اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری ملک ناجی اللہ نے وکیل اظہر صدیق کے ذریعے درخواست دائر کر کے قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2024 کو چیلنج کیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں سیکرٹری کابینہ، صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے ۔
درخواستگزار نے مؤقف اختیار کیا کہ نئے ترمیمی آرڈیننس میں ریمانڈ کا دورانیہ 14 سے بڑھا کر 40 روز کردیا ہے جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور پی ڈی ایم نیب قوانین میں تین مرتبہ ترامیم کر چکی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اب یہ نیا ترمیمی آرڈیننس آگیا ہے جسے پارلیمنٹ میں بھی پیش نہیں کیا گیا، چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا تھا کہ آرڈیننس کے ذریعے ایک شخص کی رائے پوری قوم پر مسلط کردی جاتی ہے،چیف جسٹس پاکستان نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا یہ جمہوریت کیخلاف نہیں؟۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ قومی احتساب آرڈیننس 2024 کو آئین کی شقوں کے برخلاف اور کالعدم قرار دیا جائے۔