الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے39 ممبران کی بطور پی ٹی آئی ممبران کی کامیابی کا نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر جاری کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کے 39 ایم این ایز کو تحریک انصاف کا رکن قرار دے دیا، 39 ایم این ایز نے سنی اتحاد کونسل سے قبل تحریک انصاف کا ٹکٹ جمع کرایا تھا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں دینے کے عدالتی فیصلے میں ابہام پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں متفقہ طور پر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا 10 کے تحت رجوع کیا گیا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق تحریک انصاف ہماری نظر میں کوئی ادارہ ہی نہیں، ابھی تک پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن ہی نہیں کرائے، عدالت رہنمائی کرے کہ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کی اتھارٹی کون ہے؟ تحریک انصاف کا پارٹی ڈھانچہ بھی موجود نہیں ہے۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق جب انٹرا پارٹی الیکشن ہی نہیں ہوئے تو اتھارٹی کون ہے؟ کس کے جاری کردہ پارٹی سرٹیفیکیٹ کو تسلیم کیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ اجلاس میں الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ کر لیا۔ تھا تاہم الیکشن کمیشن نے لیگل ٹیم کو ہدایات دی ہیں کہ اگر سپریم کورٹ فیصلے کے کسی پوائنٹ پر عملدرآمد میں رکاوٹ ہے تو فورا نشاندہی کریں، اگر کوئی رکاوٹ ہے تو نشاندہی کریں تاکہ مزید رہنمائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔
یاد رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دے دیا تھا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل بینچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔