اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن اور دیگر 9 کارکنوں کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر بھٹی نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، ایف آئی اے نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا تھا۔
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ ابھی تک ریکور نہیں ہوئے جی میل لاگ ان کرنا ہے، تنخواہ دار لوگ واٹس ایپ گروپ چلا رہے ہیں بیرون ملک سے لوگ بھی شامل ہیں، ملزمان کے موبائل فون سے جعلی اکاؤنٹس بھی ملے ہیں۔
ایف آئی اے پراسکیوٹر نے مزید کہا کہ حسن روف میڈیا سیل کو ہیڈ کرتے ہیں وہ ہی ہدایات دیتے تھے، عدلیہ اور انتظامیہ کے خلاف مہم چلائی گئی،جبران الیاس بیرون ملک بیٹھا ہے، ہمارے پاس ایک ہی ٹیکنیکل ایکسپرٹ ہے، مذید وقت درکار ہے۔
سردار لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں،ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے، وکیل علی بخاری نے کہا کہ نائب قاصد، استقبالیہ پر بیٹھے شخص یا سکیورٹی گارڈ سے کیا برآمد کرنا ہے؟ بندے کا جسمانی ریمانڈ لیکر کیا کرنا ہے؟موبائل فون تو ان کے پاس موجود ہیں۔
پراسکیوٹر نے کہا کہ ملزم کے بھاگنے کا خدشہ ہو تو وارنٹ کے بغیر بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے، ریمانڈ کا مقصد صرف ریکوری نہیں ہوتا،تحقیق کے لیے بھی لیا جاسکتا ہے، ہم یہ نہیں کہتے انہیں سزا دلانی ہے،صرف یہ کہتے ہیں تحقیقات ہونی چاہئیں۔