کرکٹ کی دنیا کا میگا ایونٹ ورلڈ کپ 2023 شروع ہوچکا ہے اور پہلے میچ میںنیوزی لینڈ نے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو شکست دیکر شاندار فتح سے اپنے سفر کا آغاز کیا ہے۔
میگا ایونٹ میں دنیا ئے کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑی شامل ہیں ، تاہم یہ 2023 کا ورلڈ کپ کن کن کھلاڑیوں کیلئے آخری ورلڈ کپ ہوسکتاہے۔اس فہر ست میں ابھی تک سرفہرست چھ کھلاڑی ہیں ۔
ان چھ ناموں کا جائزہ لیا جائےتو ان میں روہت شرما،ویرات کوہلی، رویندر جڈیجہ، ڈیوڈ وارنر ، کوئنٹن ڈی کاک اور کین ولیمسن شامل ہیں۔
روہت شرما
اس فہرست میں بھارتی ٹیم کے36 سالہ کپتان روہت شرما پہلے نمبر پر ہیں ، جن سےمتعلق یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ ان کا آخری ورلڈکپ ہوسکتا ہے ، 250 ون ڈے میچ کھیل کر 10031 رنز بنانے والے روہت شرما کی آئندہ ورلڈ کپ میں شرکت مشکوک دکھائی دیتی ہیں ، اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان کے پاس مہندرا سنگھ دھونی کے کارنامے کو دہرانے کا موقع ہے۔
ویرات کوہلی
دوسرے نمبر بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ویرات کوہلی ہیں ، جن کیلئے یہ ورلڈ کپ آخری ہوسکتا ہے، ون ڈے میں 13027 رنز اور 47 سنچریاں بنانے والے ویرات کوہلی کی عمر اس وقت تقریبا ً35 سال ہے اور آئندہ ورلڈ کپ میں چار سال بعد ان کی عمر 39 سال ہوگی۔
اس حوالے سے بھارت کےلیجنڈ کرکٹر وریندر سہواگ نے کہا تھا کہ یہ ویرات کوہلی کا آخری ورلڈ کپ ہوسکتا ہے، اس لئے بھارتی ٹیم کو ان کیلئے یہ جیتنا چاہئے۔
رویندر جڈیجہ
اس فہرست میں تیسرے نمبر پر بھارتی ٹیم کے آل رائونڈر34 سالہ رویندر جڈیجہ ہیں ، جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ 2023 کا ورلڈ کپ ان کیلئے آخری ہوسکتا ہے ، کرکٹ کی تاریخ کے عظیم فیلڈر رویندر جڈیجہ کا ٹیسٹ اور ون ڈے کیریئر کا ریکارڈ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،انہوں نے ون ڈے میں 2585 رنز اور 13 نصف سنچریوں کے ساتھ 200 وکٹیں لیکر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رکھا ہے۔
ڈیوڈ وارنر
ان کھلاڑیوں میں چوتھے نمبر پر آسٹریلیا کےمایہ ناز اوپنر بلے باز36 سالہ ڈیوڈ وارنر کا نام ہے، ان کے بارمیں بھی یہی خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ان کا آخری ورلڈ کپ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے 147 ون ڈے میچوں میں 20 سنچریوں کی مدد سے کل 6236 رنز بنا رکھے ہیں اور ان کا بھی آگے کا سفر مشکل دکھائی دیتا ہے۔
کوئنٹن ڈی کاک
اسی طرح جنوبی افریقہ کی ٹیم کے30 سالہ کھلاڑی کوئنٹن کاک بھی اس فہرست میں شامل ہیں ، کیوں کہ انہوں نے ورلڈ کپ ٹیم میں منتخب ہونےکے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا،کوئنٹن کاک نے 145 ون ڈے میچز میں17 سنچریوں اور 30 نصف سنچریوں کی مدد سے 6236 رنز بنا رکھے ہیں، لہٰذا یہ طے ہے کہ یہ ان کا آخری ورلڈ کپ ہے۔
کین ولیمسن
اگر اسی طرح جائزہ لیا جائے تو ورلڈکپ 2023ء نیوزی لینڈ کے مستقل کپتان کین ولیمسن کا بھی آخری میگا ایونٹ ثابت ہو سکتا ہے، اس وقت ان کی عمر 33 سال ہے اور آخری آئی پی ایل میں زخمی ہونے کے باعث گزشتہ چھ ماہ سے کرکٹ سے دور تھے ، تاہم ورلڈکپ کھیلنے کیلئے وہ اس وقت بھارت میںموجود ہیں، ان کا کیریئر کافی شاندار ہے، اس دوران انہوں نے مستقل مزاجی برقرار رکھتے ہوئے دنیا کے صف اوّل پلیئرز کو پیچھے چھوڑا اور اپنا نام منوایا۔ وہ اس وقت نیوزی لینڈ کے کامیاب ترین کپتانوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
ان کے کیریئر کا جائزہ لیا جائے تو وہ اب تک ون ڈے اور ٹیسٹ فارمیٹس میں 41 سنچریاں بنا چکے ہیں، 161 ون ڈے، 94 ٹیسٹ میچ اور 87 ٹی ٹونٹی میں ملکی نمائندگی کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں، 2010ء سے مستقل طور پر ٹیم کا حصہ رہنے والے کھلاڑی کے بارے میں بھی گمان کیا جاتا ہے کہ مستقبل میں نوجوان کھلاڑیوں کی ٹیم میں آمد کے بعد کرکٹ کو الوداع کہہ جائیں گے۔
مذکورہ کھلاڑیوں کے ناموں کا ازسرنو جائز ہ لیا جائے تو یہ کھلاڑی اسی صورت میں آئندہ میگاایونٹ میں شریک ہوسکیں ، کہ ان کو ٹیسٹ کرکٹ یا عالمی سطح پر ہونے والی لیگز کو خیرآبا د کہنے سمیت آئی پی آیل کو بھی الوداع کہنا ہوگا۔