پاکستان اور افغانستان کے درمیان غیر قانونی مقیم شہریوں کی واپسی پر اتفاق ہوگیا ہے۔
پاکستان میں غیرقانونی طورپرمقیم افغانوں کی وطن واپسی کے معاملے پر افغان سفارتخانےکےحکام نےپولیس اورانتظامیہ نے اہم ملاقات کی ، ملاقات میں پولیس،انتظامیہ اورافغان کمشنریٹ کےحکام نےشرکت کی۔
ملاقات میں افغان سفارتخانےکوپاکستان نےغیرقانونی مقیم افغانوں کی واپسی کےٹی اوآرسےآگاہ کیا ، جس پرافغان سفارتخانے کی جانب سےمکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں :۔ غیر قانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کو 27 دنوں میں ملک چھوڑنے کی ڈیڈلائن
ملاقات میں غیرقانونی مقیم افغانوں کی واپسی کے معاملے پراتفاق کیاگیا ہے جبکہ پاکستانی حکام کی اپنی مرضی سےواپس جانےوالوں کوسہولیات دینےکی یقین دہانی کرائی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے آج ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاک افغان تجارت کی بندش کی افواہیں بے بنیاد ہیں، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بند نہیں کی گئی بلکہ اس کی آڑ میں غیرقانونی اقدامات روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کردیا کہ افغان یا کسی مخصوص شہریت کے خلاف نہیں بلکہ تمام غیرقانونی مقیم افراد کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :۔غیر قانونی مقیم افغان تارکین وطن کی ٹریکنگ شروع، کریک ڈاؤن کا فیصلہ
پاکستان اور افغان حکام کی ملاقات میں یہ طے پایا کہ گرفتارافغانوں کا ڈیٹا افغان سفارتخانےسےشیئرکیاجائےگا۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو ملک بد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔ نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ پاکستان نے غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر سے پہلےملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :۔پنجاب کے ڈپٹی کمشنرز سےغیر قانونی طور پرمقیم غیر ملکیوں کی تفصیلات طلب
اورقومی ایپکس کمیٹی میں کیے گئے فیصلوں کے تحت پنجاب حکومت نے غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ اعدادوشمار کے مطابق اس وقت پاکستان میں 11 لاکھ کے قریب افغان باشندے غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔