شاہ رخ بالی ووڈ کے کامیاب ترین خان ہیں جن کا موازنہ اور معاوضہ ہالی ووڈکے اداکاروں سےکم نہیں۔ شاہ رخ خان ہر نئی فلم کی شوٹنگ یکم جنوری سےشروع کرتے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے سال کی پہلی تاریخ کو فلم شروع کرنے سے پورا سال کام ملتا رہتا ہے۔
ٹی وی ڈرامے سے بالی ووڈ ڈرامے تک
بالی ووڈ کے شہنشاہ ، کنگ خان اور کنگ آف رومانس کا خطاب پانے والے سپرسٹار شاہ رخ خان کا نام بالی ووڈ انڈسٹری کی پہچان بن چکا ہے۔ انہوں نے1988میں اداکاری کا آغاز انڈین ٹی وی ڈرامہ ’’کمانڈو‘‘سے کیااور پہلے ہی مرکزی کردار سے اتنی شہرت حاصل کی کہ 1992میں بالی ووڈ کی نامور اداکارہ دیویا بھارتی کے مدِ مقابل فلم ’’دیوانہ‘‘میںسائن کر لئے گئے ۔
اپنی رومانوی اداکاری سے لوگوں کو دیوانہ بنا نے والے شاہ رخ نے نئے اداکار کی حیثیت سے پہلافلم فیئر ایوارڈبھی اپنے نام کر لیا۔اسی سال وہ معروف اداکارہ جوہی چاولہ کے مدِ مقابل فلم ’’راجوبن گیا جینٹلمین‘‘میںنظرآئے توان کی جوڑی کو خوب سراہا گیاجس کے بعد انہوں نے’’ ڈپلی کیٹ،ڈر،یس باس،ون ٹو کا فوراور پھر بھی دل ہے ہندوستانی‘‘ جیسی مشہورِ زمانہ فلمیں دیں۔
"دل والے دلہنیا لے جائیں گے" نے پاگل کر دیا
شاہ رخ نے اپنے کیریئر کے آغازمیں ہی’’ڈراور بازی گر‘‘جیسی کئی فلموں میں منفی کردارکئے۔ یہ سحر اس وقت ٹوٹا جب ’’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘‘میںان کے رومانوی کردار نے بالی ووڈ کی تاریخ بدل دی اوردو دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد آج بھی ڈی ڈی ایل جے ممبئی کے مشہور سینما مراٹھا مندرمیں ہاؤس فل چلتی ہے۔یہ بھی کہاجاتا ہے کہ شاہ رخ سے پہلے راج کا کردار ہالی ووڈ اداکار ٹام کروزکوآفر کیا گیاتھامگر آج شاہ رخ خان کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ انہیں بالی ووڈ کا ’’ٹام کروز‘‘بھی کہاجاتا ہے۔ ڈی ڈی ایل جے کی کامیابی کے بعد انہوں نے ایک کے بعد ایک رومانوی کرداراپنے نام کئے جن میںدل تو پاگل ہے، محبتیں،کچھ کچھ ہوتا ہے ،دیوداس ،اوم شانتی اوم ،جب تک ہے جاں اورچنائی ایکسپریس، پٹھان اور جوان جیسی فلمیں شامل ہیں۔
شاہ رخ خان دنیا کے مہنگے ترین اداکاروں میں شامل
سلطان آف بالی ووڈ یعنی سلمان خان بھی شاہ رخ کی رومانوی اداکاری کے بڑے فین ہیںوہ اکثر اپنے انٹرویوز میں کہتے ہیں’’ بالی ووڈ میں رومانوی کردارشاہ رخ خان سے بہتر کوئی نہیں کر سکتا،میں بھی نہیں۔۔۔ ‘‘شاہ رخ کی فلمیں دنیا بھر میں ریلیز ہوتی ہیں اس لئے ان کا شمار دنیا کے مہنگے ترین اداکاروں کی فہرست میں ہوتا ہے ۔دبئی میں 8بلین درہم مالیت کے پراپرٹی ڈویلپمنٹ پراجیکٹس شاہ رخ کے نام پر شروع کئے گئے جن پر کئی رہائشی منصوبے زیرِ تعمیر ہیں۔
ریڈ چلی اینٹرٹینمنٹ اور کرکٹ لیگ
شاہ رخ کواب تک ان گنت فلمی اعزازات سمیت بھارت کاچوتھا بڑاقومی اعزاز پدما شری بھی مل چکا ہے ۔شاہ رخ پروڈکشن کمپنی ریڈ چلی اینٹرٹینمنٹ اور انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل)کے نام سے پرائیویٹ کرکٹ لیگ کے بھی مالک ہیں۔
شاہ رخ نے انڈین پریمیئر لیگ تشکیل دی تو کرکٹ بالی ووڈ سٹارز کی خاص دلچسپی کا حصہ بن گیا۔آئی پی ایل کے مالک شاہ رخ کلکتہ نائٹ رائڈرزکے سفیر ہیں جوآئی پی ایل کی مہنگی ترین کرکٹ ٹیم بن چکی ہے۔ پہلے تین سالوں میںان کی پرفارمنس بالکل اچھی نہیں تھی مگر پھر2012اور 2014کی سیریز میں یہ ٹیم چیمپیئن کی حیثیت سے سامنے آئی۔ جب پاکستان سپر لیگ کی ٹیم پشاور زلمی پہلی مرتبہ لاہورمیں فائنل جیتی تو شاہ رخ نے کپتان شاہد آفریدی کو مبارکباد دیتے ہوئے پشاور زلمی کے ساتھ کلکتہ نائٹ رائڈرزکامیچ دبئی میں کروانے کی پیشکش کی، جس سے ایک مرتبہ پھر شاہ رخ نے پاکستانیوں کے دل جیت لئے۔
نمبر 1خان
اگرچہ شاہ رخ نے بالی ووڈ میں عامر خان اور سلمان خان کے بعد قدم رکھا حتیٰ کہ سیف علی خان کی پہلی فلم ’’پرمپرا‘‘شاہ رخ کی فلم ’’دیوانہ‘‘سے ایک مہینہ پہلے ریلیز ہوئی مگر بالی ووڈ میں پہلے سے مشہور خانز کے مقابلے میں شاہ رخ کو اس قدر شہرت ملی کہ آج وہ57برس کی عمر میں بھی بالی ووڈ انڈسٹری پر حکمرانی کرتے دکھائی دے رہے ہیں اسی لئے تو اب تک شاہ رخ خان کے مدِ مقابل کوئی دوسری بڑی فلم ریلیز نہیں کی جاتی ۔شاہ رخ خان نے رومانوی اورمنفی کرداروں پر ہی فلمیں نہیں کیں بلکہ کبھی خوشی کبھی غم، سوادیس،ہیپی نیوایئر،مائی نیم از خان ،ڈان اور راون جیسی منفرد کہانیوں سے بھی اپنے پرستاروں کے دل موہ لئے۔
کیا واقعی شاہ رخ خان مسلمان ہیں؟
شاہ رخ خان دہلی کے مسلم گھرانے میں میر تاج محمد خان اورلطیف فاطمہ کے ہاں 2نومبر1965کو پیدا ہوئے۔ ان کے داداافغانستان سے تعلق رکھنے والے نسلی پٹھان تھے اور نانا بھارتی بندرگاہ پر چیف انجنیئر کے عہدے پر فائزتھے۔شاہ رخ کی والدہ مجسٹریٹ تھیں جبکہ والد ٹرانسپورٹ کمپنی چلانے کے علاوہ کھانے پینے کی اشیاء کا کاروبار بھی کرتے تھے۔شاہ رخ نے اپنی بائیوگرافی میں بتایاکہ ان کے آباؤ اجداد کا تعلق پاکستان کے شہر پشاور سے ہے بلکہ ان کے والد برطانوی
سامراج کے خلاف انڈیاکی آزادی کی تحریکوںمیں سرگرم رکن تھے اور پھر 1947میں انڈیا منتقل ہوگئے مگر ان کے کئی رشتے دار آج بھی پشاور کے قصہ خوانی بازار کے علاقے شاہ ولی قتال میں مقیم ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ شاہ رخ کے آباؤ اجدادکا تعلق کشمیر کے علاقے ہندکو سے ہے نہ کہ افغانستان سے۔۔۔شاہ رخ کی ایک بڑی بہن شہناز ہیںجو ان کے ساتھ ہی رہتی ہیں جبکہ فلموں میں آنے سے پہلے ہی ان کے والدین کاانتقال ہوگیاتھا۔
شاہ رخ اور گوری کی اصل سپر ہٹ لو سٹوری
شاہ رخ نے18برس کی عمر میں پہلی مرتبہ 14سالہ گوری کو اپنے دوست کی پارٹی میں دیکھا ۔اس وقت گوری کسی اور لڑکے کے ساتھ ڈانس کر رہی تھیں۔شاہ رخ گوری کے ساتھ ڈانس تو کرنا چاہتے تھے مگر شرمیلے پن کی وجہ سے کہنے کی ہمت نہیں ہو رہی تھی ۔بہرحال انہوں نے ہمت کر کے گوری کو اپنے ساتھ ڈانس کرنے کی پیشکش کر دی جسے گوری نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ میں اپنے بوائے فرینڈ کا انتظار کر رہی ہوں اور حقیقت تو یہ تھی کہ گوری کا کوئی بوائے فرینڈ نہیںتھابلکہ وہ اپنے بھائی کا انتظار کر رہی تھیں جب شاہ رخ کویہ پتہ چلا توانہوں نے گوری کو فون کیااور کہا کہ مجھے بھی اپنابھائی سمجھ لو۔گوری کو شاہ رخ کی یہ سادگی اتنی پسند آئی کہ ان کی دوستی ہوگئی۔شاہ رخ گوری کے بارے میں اس قدر سنجیدہ تھے کہ انہیں گوری کا کسی دوسرے لڑکے سے بات کرنا حتیٰ کہ گوری کا بال کھولنابھی پسند نہیں تھا۔شاہ رخ کے اس رویے سے گوری بالکل خوش نہیں تھیں اس لئے ایک دن اپنی سالگرہ کے بعد بنا بتائے ممبئی چلی گئیں جس سے شاہ رخ اس قدر پریشان ہوئے کہ گوری کو ڈھونڈتے ہوئے ممبئی پہنچ گئے۔آخر ایک دن گوری انہیں ساحل سمندر پر کھڑی مل گئیںاسی وقت دونوںکو احسا س ہوگیا کہ وہ ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بالی ووڈ کے کنگ آف رومانس پردے پر ہی رومانس نہیں کرتے بلکہ حقیقی زندگی میں بھی خاصے رومانٹک ہیں۔اس کے بعد اصل مرحلہ دونوں کا اپنے والدین کو شادی کے لئے قائل کرناتھاچونکہ شاہ رخ مسلمان اور گوری ہندو براہمن گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اس لئے ان کے والدین ان کی شادی کے لئے قطعاً تیار نہیں تھے۔ چنانچہ انہیں اپنے رشتے کو 6برس تک صیغۂ راز میں رکھنا پڑا۔ اس دوران شاہ رخ گوری کے گھر والوں سے ہندو بن کر ملتے رہے تاکہ ان کا دل جیت سکیں۔ بالآخر گوری کے والدین مان گئے جبکہ شاہ رخ کے والدین انتقال کر چکے تھے اس لئے ان کی شادی مکمل طور پر ہندوانہ رسم و رواج کے مطابق ہوئی ۔
بالی ووڈ کی مثالی جوڑی کے مثالی بچے
شادی کے 3دہائیوں سے زائد عرصے بعدبھی شاہ رخ اور گوری بالی ووڈ کے مثالی شادی شدہ جوڑوں میں سے ایک ہیں۔ان کے تین بچے ہیں سہانہ،آریان اور ابرام۔۔۔سہانہ اور آریان نیشنل لیول پر مارشل آرٹ کے ماہر ہیں اورسہانہ تو اداکاری میں قدم جمانے کے لئے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں۔ سہانہ کی اب کیارہ ایڈوانی اورکرینہ کپور کے ہمراہ فلم آنے والی ہے ۔و ہ اکثر اپنے لباس و انداز اور سرگرمیوں
کی وجہ سے پیج تھری کی خبروں کا حصہ بنتی رہتی ہیں۔دوسری طرف کنگ خان کے بیٹے آریان کا خیال ہے کہ جب تک ان کے والد بالی ووڈ میں ہیں وہ نمبر1 اداکار کی حیثیت سے کامیابی حاصل نہیں کر سکتے جبکہ سلمان خان نے اعلانیہ کہہ رکھا ہے کہ وہ شاہ رخ خان کے صاحبزادے آریان کوبالی ووڈ میں متعارف کروائیں گے ۔بہرحال فی الحال تو آریان نے بطور ہدایتکار بالی ووڈ میں کیریئر کی شروعات کر دی ہے ان کی پہلی فلم میں رنبیر کپور نظرآئیں گے جو کہ نیٹ فلکس پر ریلیز کی جائے گی۔
فلم نگری کیسے آباد کی؟
شاہ رخ کا تعلق ایک متوسط گھرانے سے ہے ،وہ بچپن سے ہی بہت محنتی اور اپنے مستقبل کے بارے میں بہت سنجیدہ تھے۔ سکول کے زمانے میں وہ بیک وقت ہاکی، فٹ بال اور کرکٹ کی ٹیموں کے کپتان تھے مگرجب انہیں پاؤں پر چوٹ لگی تو کھلاڑی بننے کا خواب چھوڑ کرایکٹنگ کیریئر کے لئے سنجیدہ ہوگئے۔شاہ رخ کی والدہ بتاتی تھیں کہ وہ بچپن میں ٹی وی اشتہار بہت شوق سے دیکھتے تھے ،شاہ رخ نے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹرزکرنے کے بعد مسٹرجون باری کے زیرِسایہ تھیٹر اداکاری کے حوالے سے تربیت حاصل کی ۔کہاجاتا ہے کہ بچپن میں شاہ رخ کی ہندی زیادہ اچھی نہیں تھی مگرانہیں دلیپ کمار اورراجیش کھنہ کی ہندی فلمیں بہت پسند تھیں۔ چنانچہ ان کی والدہ کہتی تھیںکہ اگر وہ ہندی میں پاس ہوںگے تو وہ انہیں سینما میں فلم دکھانے لے جائیں گی اس کے بعد سے شاہ رخ ہمیشہ ہندی میں ٹاپ کرنے لگے۔
شاہ رخ اور سلمان کی دوستی اور دشمنی
شاہ رخ اپنے ایک انٹرویو میں بتاتے ہیں کہ جب وہ خوابوں کی نگری ممبئی میں آئے تو ان کے پاس رہنے کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا، سلمان خان چونکہ اپنی پہلی ہی فلم سے کامیابی حاصل کر چکے تھے اس لئے انہوں نے مستقبل کے کنگ خان کی بھرپور مدد کی اورانہیں ان کی بیوی گوری کے ہمراہ اپنے گھر میں پناہ دی۔ سلمان کے والد نے بھی جو بالی ووڈ میں فلمی کہانیاں تخلیق کرنے کے حوالے سے نمایاں شہرت رکھتے تھے، شاہ رخ کی بہت مدد کی، وہ کہا کرتے تھے’’بیٹاتم نے ہمارے گھر کا نمک کھایا ہے اس لئے ایک دن تم بڑے اداکارتو ضرور بن جاؤ گے‘‘ویسے تو لوگوں نے شاہ رخ اور سلمان کی دوستی بھی دیکھی اور دشمنی بھی۔۔۔ان میں اختلافات اس وقت ہوئے جب ’’چلتے چلتے‘‘کے سیٹ پر سلمان نے ایشوریا سے ملاقاتوں کے سلسلے شروع کئے جس سے کام کانقصان ہونے لگا اور بالۤخر ایشوریا کو فلم سےہاتھ دھونا پڑے۔ اس کے بعد کئی سال ناراضی کے بعد تین چار سال پہلے سلمان نے ایک افطار پارٹی میں شاہ رخ کو گلے لگا لیا۔ بہرحال پھر سلمان کی منہ بولی بہن ارپیتا کی شادی میں شاہ رخ نے شرکت کر کے میڈیا کو چونکا دیا۔اتنا ہی نہیں شاہ رخ اچانک ’’سلطان‘‘ کے سیٹ پر بھی پہنچ گئے اوریوں یہ دونوں سپر سٹارزمیڈیا کی توجہ حاصل کر تے رہتے ہیں۔ اسی طرح جب کچھ عرصہ قبل آریان خان ڈرگز کیس میں آئی بی حراست میں گئے توسلمان خان کو اکثر منت ہاؤس میں آتے جاتے دیکھا گیا ۔انہوں نے شاہ رخ کے مشکل وقت میں خوب ساتھ نبھایا۔
پردےپر طلسماتی جوڑی
جب شاہ رخ کو’’راجو بن گیا جینٹلمین‘‘میں جوہی چاولہ کے مدِ مقابل پیش کیا گیا توجہاں وہ ’’قیامت سے قیامت تک‘‘کی حسین ترین اداکارہ کے ساتھ فلم کرنے پر پرجوش تھے وہیں یہ حسینہ خوفزدہ تھیں کہ کہیں یہ نیااداکاران کانام ہی نہ ڈبو دے مگر پھر ان کی آن سکرین جوڑی کو بے پناہ پذیرائی ملی۔شاہ رخ نے جوہی کے ساتھ مل کر’’ڈریمزان لمیٹڈ‘‘نامی پروڈکشن ہاؤس بھی قائم کیامگرکچھ ہی عرصے بعداسے ریڈ چلی انٹرٹینمنٹ کا نام دے دیااور اس میں اپنی بیوی گوری کوبطور پروڈیوسرشامل کر لیا۔ شاہ رخ نے کاجل،رانی،پریتی زنٹا،پریانکا چوپڑا اور دپیکا پاڈوکون کے ساتھ کئی مشہورِ زمانہ فلمیں کیںمگر ان کی جوڑی کو جوپذیرائی کاجل کے ساتھ ملی اس کا کوئی ثانی نہیں ۔شاہ رخ نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میں جب کاجل سے پہلی بار ’’بازی گر‘‘کے سیٹ پر ملا تو مجھے وہ بالکل اچھی نہیں لگیں اسی دوران عامر خان بھی کاجل کے ساتھ فلم کرناچاہتے تھے اس لئے انہوں نے مجھ سے کاجل کے بارے میں رائے لی تومیں نے صاف منع کر دیا کہ یار اسے اپنی فلم میں نہ لینا،تم اس کے ساتھ کام نہیں کر پاؤ گے کیونکہ اس کا کام میں دھیان ہی نہیں ہوتا۔۔۔پھر جب شام کو میں نے کچھ شاٹس دیکھے تو فوراًعامر کو بتایا کہ نہیں یار سکرین پر اس کا ایک منفرد روپ ہے،وہ پردے پرکمال کر دے گی ۔
یوں میں بھی کاجل کے پرستاروں میں شامل ہوگیا۔‘‘شاہ رخ اور کاجل کی دوستی کا اندازہ اسی بات سے لگالیں کہ شاہ رخ اپنے ایک انٹرویومیں کہتے ہیں ’’میں اپنی بیٹی سہانہ کو ہمیشہ ایک بات کہتا ہوں اگر تم بالی ووڈ میں آنا چاہتی ہوتوکاجل کے نقشِ قدم پر چلناکیونکہ بھلے ہی کاجل کو تکنیکی معاملات کی آگہی نہ ہومگر وہ ایک ایماندار اداکارہ ہے اور یہ خوبی اس کی اداکاری سے بھی نظرآتی ہے اور شاید کہیں نہ کہیں میں نے یہ خوبی کاجل سے ہی سیکھی ہے۔‘‘کاجل کہتی ہیں’’ شاہ رخ سے میری دوستی ایسی ہے کہ اگرشاہ رخ سے سالوںبعد بھی ملاقات ہوتومجھے محسوس نہیں ہوتاکہ ہمارے درمیان کوئی فاصلہ آگیا ہے ۔ شاہ رخ کی سب سے خاص بات یہی ہے کہ وہ آج بھی سین شوٹ کرواتے ہوئے اتنے ہی پرجوش ہوتے ہیں جتنے بیس پچیس برس پہلے ہوتے ۔ ویسے بھی کاجل ان اداکاراؤں میں سے ہیں جن کے ساتھ فلم کرنے پر گوری کو توکوئی اعتراض نہیں ۔ ہاں مگرشروع میں کاجل کے شوہر اجے دیوگن کو اعتراض تھا۔ البتہ گوری کو پریانکا کے ساتھ شاہ رخ کی بے تکلفی قطعاً پسند نہیںاور انہوں نے پریانکا کے ساتھ میل جول سے بھی شاہ رخ کو منع کر دیا ہے ۔ شاہ رخ نے انوشکا اوردپیکا کے ساتھ بھی کئی یادگار فلمیں کیں بلکہ دیپیکا آج جس مقام پر ہیں اس میں شاہ رخ کا بہت اہم کردار ہے۔۔