پنجاب حکومت نے صوبے میں نجی سیکٹر کے قائم کردہ 41 کسان سہولت سنٹرز بند ہونے پر سرکاری سطح پر ماڈل ایگریکلچر مالز بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے ابتدائی طور پر چار اضلاع میں 95 کروڑ 10 لاکھ کی لاگت سے مالز بنائے جائیں گےجبکہ ڈی جی زراعت کا کہنا ہے پہلے سنٹرز میں وہ سہولیات نہیں تھیں جو ہم دینے جا رہے ہیں۔
منصوبے کے تحت بہاولپور، ملتان، ساہیوال اور سرگودھا میں ماڈل ایگریکلچر مالز بنائے جائیں گے۔
اس سے پہلے نجی سیکٹر بھی ایسا منصوبہ شروع کر کے بند کر چکا ہے جس میں41 مقامات پر اسے ہی سنٹرز بنانے گئے تھے۔
ڈی جی ایکسٹینشن محکمہ زراعت عبدالحمید کا کہنا ہے کہ پہلے41 نجی کسان سنٹرز چار دکانوں پرمشتمل تھے جن کے پاس نہ کھاد تھی نہ ہی کوئی سہولت ، ہم بڑے پیمانے پر مالز کی صورت میں سہولیات دینے جارہے ہیں۔
محکمہ زراعت کے مطابق ماڈل سنٹرز پر کسانوں کو فیکٹری ریٹ پر بیج اور پیداوار بڑھانے والی ادویات فراہم کی جائیں گی جس سے آڑھت اور کمیشن ایجنٹس کا خاتمہ ہوگا۔
ماڈل ایگریکلچر مالز میں قائم کردہ بینک کاؤنٹرز سے کسانوں کو آسان اقساط پر قرضے اور زرعی مشینری کی کرایہ پر دستیابی بھی ہوگی جبکہ پائلٹ پراجیکٹ کامیاب ہونے پر تمام اضلاع میں یہ مالز قائم کیے جائیں گے۔