وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پیٹرولیم سیکٹر سے ملٹی نیشنل کمپنیاں جارہی ہیں۔ بڑی کمپنیاں پاکستان کو چھوڑ گئی کیونکہ ہمارے ہاں کاروبار بہت مشکل ہے، کمپنیاں دنیا میں آسان کاروبار کی جانب جارہی ہیں۔ اس وقت صرف چائنیز ہیں جو ہمارے پاس رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم اجلاس میں وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ سیکیورٹی کے مسائل بھی ہیں جس کی وجہ سے بھی کمپنیاں یہاں سے جارہی ہے، کمپنیوں کو سیکیورٹی اخراجات بہت ذیادہ پڑتے ہیں، ڈیجیٹائزیشن کی طرف جارہے ہیں جس سے مسائل حل ہوجائیں گے۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان میں 27 فیصد لوگ قدرتی گیس استعمال کرتے ہیں۔ تین فیصد لوگ ایل پی جی استمال کررہے ہیں۔ باقی 70 فیصد لوگ کیا کرتے ہیں انکے علم میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اپنی گیس ایل این جی سے مہنگی پڑ رہی ہے، دنیا میں ایل این جی بہت مہنگی ہے لیکن ہماری اپنی گیس اس سے بھی مہنگی پڑ رہی ہے۔
وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ اپنے ذخائر سے گیس 10 ڈالر اور درآمد ایل این جی 8 سے 9 ڈالر میں ملتی ہے، دیکھنا ہوگا کہ مسئلہ کہاں پر ہے اس کو حل کررہے ہیں، گردشی قرض بھی ایک اہم فیکٹر ہے جس سے نقصانات ہورہے ہیں، آنے والے وقت میں ایل این جی کی مارکیٹ بھی بڑھ رہی ہے۔
مصدق ملک کا مزید کہنا تھا کہ نئی پالیسی میں گھریلو صارفین کو ایل پی جی پر منتقل کرنے کی تجویز ہے، ایل پی جی گھریلو صارفین کو 5 گنا مہنگی پڑے گی، گیس کے شعبے میں روزانہ کی بنیاد پر 12 فیصد نقصان ہو رہا ہے۔