پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کےلیے سوشل میڈیا پر متنازع مواد اور جعلی خبروں کی روکھتام چیلنج بن گئیں۔
دستاویزات کے مطابق پی ٹی اے کو سوشل میڈیا مواد سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر 350 شکایات موصول ہونے لگیں تاہم سوشل میڈیا کمپنیوں کو بھیجی گئی 20 فیصد شکایات پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
حکام کے مطابق توہین مذہب، نفرت انگیز اور تفرقہ بازی کے مواد پر سوشل میڈیا کمپنیوں کا رسپانس سست ہے، توہین مذہب اور نفرت انگیز مواد پر سوشل میڈیا کمپنیوں کے کم علم مسائل کی وجہ ہے۔
دستاویزات کے مطابق کسی کی شہرت کو نقصان پہنچانے والے مواد سے متعلق بھی سوشل میڈیا کمپنیوں کا رسپانس سست ہے، سوشل میڈیا کمپنیاں اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کرتی ہیں مگر سوشل میڈیا کمپنیوں کی پوسٹنگ ملک کے باہر ہونے سے مسائل ہیں۔ شہریوں کو سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق بھی آگاہی نہیں۔
دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کی درخواست پر سوشل نیٹ ورکس نے 12 لاکھ یو آر ایل بلاک کردیے۔