اسلام آباد میں 15 روز پہلے سعودیہ پلٹ شخص کے پراسرار قتل کا معمہ حل ہوگیا۔
مقتول کے والد نے تو ایف آئی آر نامعلوم افراد کیخلاف درج کروائی تھی لیکن پولیس نے دو ہفتے میں ہی ملزمان ڈھونڈ نکالے۔ مقتول کی بیوی اور بھائی ملوث نکلے۔
اسلام آباد کے تھانہ سہالہ کی حدود میں 29 جون کو ہونے والے پراسرار قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، دلخراش واردات میں مقتول نزاکت حسین کی بیوی اور بھائی ملوث نکلے۔ نئی آبادی چکیاں میں گھر کے باہر قتل کی واردات کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی ناکام کوشش بھی پکڑی گئی۔
ایس ایچ او تھانہ سہالہ گل خان کا کہنا ہے کہ انتہائی قلیل وقت میں معلوم ہوا کہ اصل قاتلہ اس کی بیوی ہے، ملزمہ جس سے مقتول نزاکت حسین کے تین بچے ہیں، اس نے اپنے دیور نثار حسین کے ساتھ مل کر اپنے خاوند کو ناحق قتل کیا ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں نزاکت حسین کو راستے سے ہٹا کر شادی کرنا چاہتے تھے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن رخسار مہدی نے کہا کہ قتل کرتے ہوئے محسوس یہ ہوتا ہے جیسے قاتل کو اس کو مار کر بھاگنے کی بہت جلدی تھی،اس کے پاس 200 ریال،8 ہزار روپیہ اور سیل فون اس کا پاس موجود تھے کوئی چیز چھیڑی نہیں گئی ہے۔ ان دونوں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ قتل کرنے کے بعد ہم آپس میں شادی کرلیں گے۔
مقتول نزاکت حسین ایک ماہ قبل سعودی عرب سے مستقل واپس آ گیا تھا۔ ملزمان نے اعترفی بیان میں یہ بھی کہا کہ وہ ملزمہ سے روزانہ مار پیٹ کرتا تھا۔ اس لیے دونوں نے منصوبہ بندی کرکے اسے قتل کردیا۔