آٹے کے بعد چاول کی فروخت پر بھی ایڈوانس اور ود ہولڈنگ ٹیکس لگا دیا گیا۔
ڈسٹری بیوٹر یا ڈیلرز سے ٹیکس کی وصولی مینوفیکچرر اور کمرشل امپورٹر کریں گے۔ اعشاریہ ایک فیصد ٹیکس ڈسٹری بیوٹر، ڈیلرز سے وصول کیا جائے گا ۔
نان فائلر کی صورت میں ایڈوانس ٹیکس دو فیصد وصول کیا جائے گا۔ ٹیکس خریدار سے فروخت شدہ پروڈکٹ کی رقم کےعلاوہ وصول کیا جائیگا۔ ٹیکس کی رقم انکم ٹیکس فائلرکی ریٹرن فائل میں جمع کروائی جائے گی۔
ٹیکس خریدارسےفروخت شدہ پروڈکٹ کی رقم کےعلاوہ وصول کیا جائیگا، ٹیکس رقم انکم ٹیکس فائلرکی ریٹرن فائل میں جمع کروائی جائے گی۔ دفعہ 236 ایچ کے تحت ایڈوانس ٹیکس اعشاریہ 5 فیصد جمع کرانا ہوگا۔ نان فائلرایڈوانس ٹیکس کی صورت میں 2.5 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
دوسری جانب دہولڈنگ ٹیکس کا تنازع سنگین ہو گیا۔ حکومت اور فلار ملز ایسوسی ایشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ معاملے کا حل نہ نکلنے پر مالکان نے ملک بھر میں آٹا ملیں بند کر دیں۔ محرم الحرام کے دوران آٹے کے بحران کا خدشہ ہے۔