ملک میں آئی ٹی برآمدات میں اضافے کیلئے حکومت نے اسٹارٹ اپس کو مالی سہولیات دینے کیلئے دس کروڑ ڈالر سے فنڈ قائم کرنے کی اصولی منظوری دے دی ۔
ذرائع کےمطابق فنڈ میں وزارت آئی ٹی ، ڈونرز اور پرائیویٹ پارٹنرز شامل ہوں گے اس کا مقصد اسٹارٹ اپس کو بنیادی سرمایہ کاری فراہم کرنا ہے۔
وفاقی نگران وزیر آئی ٹی نے فنڈ کے خدوخال جلد طے کرنے کی ہدایت کی ہے ۔فنڈ سے مالی مشکلات کے باعث اسٹارٹ اپس کو بند ہونے سے بچایا جائے گا ، وزارت آئی ٹی نے تین ماہ میں پاکستان اسٹارٹ اپس فنڈ کے قیام کا ہدف رکھ دیا ، حکومت پاکستان اس میں تین ارب روپے کا حصہ ڈالے گی ۔
خیال رہے کہ حکومت پاکستان آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کیلئے عملی طور پر متحرک ہے۔حکومت نےآئی ٹی برآمدات کو 2.6 ارب ڈالر سے 15 ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے جامع پلان تیار کر لیا گیا۔ حکومت نے ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور ٹیلی کام انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کا منصوبہ بنالیا، کلاؤڈ انفرااسٹرکچر تعمیر کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل اکانومی کے مجوزہ پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، انفرااسٹرکچر شیئرنگ فریم ورک اور آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کیلئے ایکو سسٹم کا ماسٹر پلان تیار کیا جائے گا، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے پلان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔
سماء کی حاصل کردہ دستاویز کے مطابق پاکستان میں موبائل فونز سمیت اسمارٹ ڈیوائسز تیار کی جائیں گی، آئی ٹی سیکٹر میں 10 لاکھ فری لانسرز کو تربیت دینے کا ہدف ہے، فری لانسنگ سینٹرز قائم ہوں گے، طویل مدتی منصوبے کے طور پر 2 لاکھ اضافی ہائی ٹیک آئی ٹی ہیومن ریسورس تیار کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق اگلے ماہ تک اسمارٹ فون فنانسنگ کیلئے ڈرافٹ ریگولیشن تیار کرلیا جائے گا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی کا جائزہ لینے کیلئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔