صدر تنظیم تاجران پاکستان کاشف چودھری کا کہنا ہے کہ تاجر دوست سکیم موجودہ شکل میں کسی صورت قبول نہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران صدر تنظیم کاشف چودھری کا کہنا تھا کہ کئی دنوں سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کے ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں، مختلف ٹیکسز اور تنخواہ دار طبقے کے ٹیکسز پر مذاکرات جاری ہیں۔
کاشف چودھری کا کہنا تھا کہ کرائے کے ساتھ ایڈوانس ٹیکس لگایا جارہا ہے، ملک کے 42 شہروں میں یہ ٹیکس نافذ کرنےکا کہا گیا ہے، نان فائلرز و فائلرز کی اصطلاح کیوں استعمال کیا جارہی ہے؟، بلواسطہ ٹیکس بجلی گیس بلوں سمیت سب کچھ میں دے رہا ہے تو نان فائلر کیسے ہے؟۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بالواسطہ ٹیکس دینے والوں کو ایف بی آر نے فائلر نہیں بنایا ت وقصوراس کا ہے، تاجر دوست سکیم موجودہ شکل میں کسی صورت قبول نہیں ، تاجر دوست سکیم کے نام پر خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک جام کر دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ بجلی کے بل میں ٹیکس دینے والے افراد کو فائلر بنایا جائے، ایڈوانس انکم و سیلز ٹیکس و سیلز ٹیکس کسی صورت قبول نہیں، دستاویزی معیشت کے نام پرپھندہ لگایا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی موجودہ قیمتوں کے اندر کاروبار نہیں ہوسکتا، بجلی بلز پر چودہ ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے، مختلف سلیبس کے بجائے بجلی کا یکساں نظام بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے روش نہ بدلی تو ملک گیرشٹر ڈاؤن کردیں گے۔