تحریک آزادی میں نئی روح پھونکنے والے بہادر کشمیری رہنما برہان وانی کی شہادت کو 8 سال مکمل ہوگئے۔
برہان وانی کے 8ویں یوم شہادت کےموقع پر مقبوضہ کشمیرمیں مکمل شٹرڈائون ہڑتال ہے،برہان وانی 19 ستمبر 1994ء کو پلوامہ کے گائوں دداسر میں پیدا ہوئے،
برہان وانی ڈاکٹر بننا چاہتے تھے، آٹھویں جماعت سے لیکر ہر کلاس تک 90 فیصد سے زائد نمبر حاصل کرتے رہے،2010ء میں قابض بھارتی فوج کے اہلکاروں نے رشوت کے طور پر سگریٹ نہ دینے پر برہان وانی کو کزن سمیت شدید شدد کا نشانہ بنایا۔
تشدد اور بعد ازاں پولیس کی مسلسل ہراسگی سے تنگ آکر 16 سال کی عمر میں حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی
برہان وانی نےسوشل میڈیا کے بےباک اور نفرد استعمال سے بڑی تعدادمیں کشمیری نوجوانوں کو متاثر کیا،13 اپریل 2015ء کو بھارتی فوج نے برہانی وانی کے بھائی کو حراست کے دوران شدید تشدد کرکے شہید کردیا
بے پناہ مقبولیت، حربی مہارت اور گوریلا جنگ میں نت نئے طریقوں سے قابض بھارتی افواج کو ناکوں چنے چبوائے،اگست 2015ء میں مودی سرکار نے برہان وانی کے سرکی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کردی
8جولائی 2016 کو بھارتی فوج نےکوکرنگ میں شہید کردیا،برہان وانی کے جنازے میں 2 لاکھ سے زائد کشمیریوں نےشرکت کی،برہان وانی کی شہادت کے بعد وادی کشمیر میں وسیع پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے،،53 روزہ کرفیو کےباوجود پر تشدد احتجاجی مظاہروں میں 100 سے زائد کشمیری نوجوان شہید ہوئے
برہان وانی اپنی لازوال کاوشوں،نڈر اوربےباک طرززندگی اورتحریک آزادی کے جذبے کےباعث نوجوان کشمیر نسل کیلئے ہیرو کا مقام رکھتے ہیں۔