الیکشن ٹریبونل میں اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں مبینہ دھاندلی کیخلاف اپیلوں پرسماعت ہوئی ہے۔ الیکشن ٹربیونل نےمسلم لیگ ن کے کامیاب امیدواروں سے دوبارہ بیانِ حلفی طلب کرلیے ۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نےجواب بروقت جمع نہ کرانے پر راجہ خرم نواز اور طارق فضل پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا- جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دئیے کہ پہلے بیان حلفی آئیں گے پھر ہم آگے دیکھیں گے ۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے طارق فضل چوہدری کےوکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ چُپ کریں ۔ جب عدالت نےکہہ دیا تو خاموش ہو جائیں ۔ طارق فضل چوہدری کے وکیل سردار تیمور نے وکالت نامہ واپس لے لیا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر ہونا ہےاور180 دن میں فیصلہ ہونا ہے، فریقین سات دن کے اندر جواب داخل کرنے کے پابند ہیں، جواب کےساتھ بیان حلفی بھی جمع ہونا ہے۔
الیکشن ٹریبونل کا پرسوں تک جواب جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے این اے 48 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کیس کی سماعت 9 جولائی، این اے 47 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کیس کی سماعت 10 جولائی جبکہ این اے 46 میں مبینہ دھاندلی کےخلاف کیس کی سماعت 11 جولائی تک ملتوی کردی۔