ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد سے توانائی کے شعبے میں بھی مثبت پیشرفت سامنے آئی ہےاور اس سلسلے میں حاصل ہونے والی کامیابیاں بھی قابل ذکر ہیں
سرمایہ کار اب ایس آئی ایف سی کےساتھ بغیرکسی رکاوٹ کےسرمایہ کاری کا سفر شروع کرسکتا ہے اور یہ طریقہ کارپاکستان کے ساتھ ساتھ غیرملکی سرمایہ کاروں کےلیےبھروسے،کامیابی اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے تیارکیا گیا ہے
ایس آئی ایف سی کی جانب سے گزشتہ سال ستمبر سے بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے اینٹی تھیفٹ ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہےجس کی کوششوں سے تقریباً 95 ارب روپے کی وصولی کی جا چکی ہے
سرکلر ڈیٹ جو ایک بڑا چیلنج رہا ہے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں اور قرضوں کے اس بوجھ کو سنبھالنے اور کم کرنے کے لیے تفصیلی حکمت عملی تیار کی گئی ہے
گلگت بلتستان کے علاقے میں ایک میگاواٹ اور سکھر میں ایک سو پچاس میگاواٹ کا سولر پراجیکٹ کامیابی سےنصب کیا جا چکا ہے،یہ منصوبےتوانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے خطے کو بجلی کی فراہمی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں
سعودی فنڈفارڈویلپمنٹ نےآزاد جموں وکشمیر میں جاری دو ہائیڈرو پاور پروجیکٹس شونٹر ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اورجاگراں ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے تعاون کرنے کی پیشکش کی ہے
شونٹر ہائیڈرو پاور پروجیکٹ جو 48 میگاواٹ ہے اورجاگراں ہائیڈرو پاور پروجیکٹ جو کہ 22 میگاواٹ ہے، قومی گرڈ میں کل 70 میگاواٹ کی صلاحیت کا اضافہ کرے گا
سائنوٹیک سولر چینی کمپنی کراچی میں 3 گیگا واٹ کا سولر پینل مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کا ارادہ رکھتی ہے جو نہ صرف سولر پینل کی پیداوار پر توجہ دے گی بلکہ صنعتی بیٹریوں اور الیکٹرک وہیکلز ٹرکوں کی تیاری صاف توانائی اور پائیدار نقل و حمل کو فروغ دینے میں بھی معاونت کرے گی
موجودہ تھرمل پاور پلانٹ کو جدید ترین 300 میگاواٹ شمسی توانائی کی سہولت میں تبدیل کرنے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے ہیں، یہ منصوبہ 200 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی مدد سے شمسی توانائی کو استعمال کرتے ہوئے سستی بجلی پیدا کرے گا جس سے بجلی کی پیداواری لاگت میں نمایاں کمی واقع ہو گی
شنگھائی الیکٹرک گروپ نے پاکستان کے توانائی کے شعبے کے لیے اپنی وابستگی پر زور دیتے ہوئے تھر کول بلاک-1 میں سرمایہ کاری کی ہے
یہ گروپ پاکستان میں کوئلے پر مبنی پاور پراجیکٹس کو بڑھانے اور کوئلے کے مقامی وسائل کو بروئے کار لانے کی طرف منتقلی کی حمایت میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کررہا ہے
ایس آئی ایف سی کی قیادت میں 'براؤن فیلڈ آئل ریفائنری پالیسی میں پیش رفت کی وجہ سے حکومت اور آئل ریفائنریوں کے درمیان دیرینہ تعطل کو دور کیا گیا اور اس سے ریفائننگ سیکٹر میں تقریباً 5 سے 6 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوئی
پاکستانی آئل ریفائنریز، بشمول اٹک آئل ریفائنری، نیشنل آئل ریفائنری اور Cynergico پرائیویٹ لمیٹڈ اپنی ریفائنریوں کو پٹرول اور ڈیزل کی پیداوار کو اپ گریڈ کرکے یورو معیارات کے مطابق کر رہی ہیں
ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ نے ماری ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز کے اندر غازی فارمیشن میں تیسرے اپریزل کنویں کی کھدائی اور جانچ کرکے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا۔ یہ کامیابی پاکستان کی سمندری اور زمینی تیل اور گیس کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کی انتھک کوششوں کی نشاندہی کرتی ہے
ایس آئی ایف سی وژن 2031 روایتی توانائی کے ذرائع جیسے کوئلہ اور فرنس آئل پر انحصار کم کرنے اور اس کے بجائے قابل تجدید توانائی جیسے ہائیڈل پاور (Hydel power)، سولر انرجی (Solar Energy)، ونڈ انرجی (Wind Energy)، اور ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (RLNG) کی طرف توجہ مرکوز کرنا ہے
مذکورہ بالا کامیابیاں ایس آئی ایف سی کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھیں،ایس آئی ایف سی کی محنت سے توانائی کے بحران کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ پاکستان معاشی مستقبل روشن ہے