پاکستان سے تفتان بارڈر کے راستے ایران جانے والے زائرین کےلیےاقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
محرم کے علاوہ باقی سال تفتان کے راستے پاکستان سے ایران ہرسال تقریبا 50 سے 60 ہزار زائرین مقدس مقامات کی زیارت کے لیےجاتے ہیں جب کہ صرف محرم کے ایام میں 60 ہزار زائرین تفتان کے راستے ایران جاتے ہیں
اس سال سول انتظامیہ اور پاک فوج نے محرم کے مہینے ایران جانے والے زائرین کی بحفاظت اور آرام دہ سفر کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے ہیں
کوئٹہ سے تفتان بارڈر کا فاصلہ 630 کلومیٹر ہے، اس طویل راستے پر زائرین کی حفاظت کے لیے 1400 سکیورٹی اہلکار تعینات ہوتے ہیں
بسوں کےزریعے کوئٹہ سے تفتان بارڈر کا فاصلہ 14 گھنٹے میں طےہوتاہے اس طویل مسافت میں زائرین کی آرام اور سہولت کے لیے تین محتلف مقامات پر آرام گاہیں قائم کی گئی ہیں،جن میں ایف سی بلوچستان نے دو مقامات پر(نوکنڈی اور دالبندین) جبکہ این ایچ اے نے ایک مقام (پدک) پر ارام گاہ قائم کی ہے
زائرین کے لیے تفتان بارڈر پر امیگریشن کو آسان بنانے کے لیے ایف ائی اے کے پہلے سے موجود 14 کاؤنٹروں کی تعداد بڑھا کر 20 کر دیے گئے ہیں جبکہ تین مزید کاؤنٹر کو سٹینڈ بائی ہیں
اس کے علاوہ تفتان بارڈر پر زائرین کی سہولت کے لیے انتظارگاؤں پرشیڈز بھی لگائے ہیں تاکہ زائرین تپتی دھوپ سے بچ سکیں
کویٹہ سےایران رخصت ہو نےوالے زائرین نےسول انتظامیہ، پاک فوج،بلوچستان پولیس اور لیویز کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا