امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کی اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات متوقع ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کم جونگ ان اور ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان ہتھیاروں کی فروخت پر جاری بات چیت کا حصہ ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ روس شمالی کوریا کے ساتھ خفیہ اور فعال بات چیت کر رہا ہے تاکہ یوکرین میں جاری جنگ کے لئے دفاعی سامان حاصل کیا جا سکے۔
واٹسن نے پیر کے روز کہا کہ امریکا نے شمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ روس کے ساتھ ہتھیاروں کے مذاکرات بند کرے اور ان عوامی وعدوں کی پاسداری کرے جو اس نے روس کو ہتھیار فراہم کرنے یا فروخت نہ کرنے کے حوالے سے کئیے ہیں۔
واٹسن کا کہنا تھا کہ روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے بھی جنگ کے لیے جنگی سازوسامان حاصل کرنے کی کوشش میں جولائی میں شمالی کوریا کا دورہ کیا۔
1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب کسی روسی وزیر دفاع نے شمالی کوریا کا دورہ کیا ۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق شمالی کوریا کو ہتھیاروں کے بدلے اپنے سیٹلائٹ اور جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی ملنے کی توقع ہے۔