قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا ، بجٹ بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان شاعری کا مقابلہ دیکھنے کو ملا جو بعدازاں احتجاج کی شکل اختیار کر گیا تاہم ثناء اللہ مستی خیل کی رکنیت کو آن فلور گالی دینے پر سیشن کیلئے معطل کر دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے رکن حفیظ الدین نے اپوزیشن پر شعرپڑھ کر تنقید کی ، انہوں نے کہا کہ ’ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا،آگے آگے دیکھیے ہو تا ہے کیا‘ ، اس کے جواب میں اپوزیشن کے ثنااللہ مستی خیل نے حکومت کو جواب دیتے ہوئے شعر پڑھا ’ کتنے بے درد ہیں صَرصَر کو صبا کہتے ہیں،کیسے ظالم ہیں کہ ظلمت کو ضیا کہتے ہیں‘۔
اسی دوران معاملہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب ثناءاللہ مستی خیل نے دوران تقریر گالی دے دی جس پر حکومتی ارکان نے گالی پر احتجاج شروع کر دیا جبکہ اپوزیشن ارکان کے قہقہے لگاتے رہے ، ڈپٹی سپیکر نے گالی کو کارروائی سے حذف کیا بعدازاں اجلاس میں وقفہ کر دیا گیا ۔
سپیکر قومی اسمبلی نے ثناء اللہ مستی خیل کے رویے پر کہا کہ میرے پاس مذمت کے الفاظ نہیں ہیں، تاہم بعدازاں ثناء اللہ مستی خیل کی معطلی کیلئے تحریک ایوان میں پیش کی گئی، جسے منظور کرتے ہوئے انہیں پورے سیشن کیلئے معطل کر دیا گیا ۔ سپیکر نے اجلاس اتوار کی صبح 11 بجے تک معطل کر دیا ۔